حیدرآباد

’جب خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے، تو پاکستان سے کرکٹ کیوں؟‘ پارلیمنٹ میں اسد الدین اویسی کا سوال

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پیر کو لوک سبھا میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جنگ بندی سے متعلق دعوؤں پر سخت اعتراض ظاہر کیا۔

نئی دہلی: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے پیر کو لوک سبھا میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جنگ بندی سے متعلق دعوؤں پر سخت اعتراض ظاہر کیا۔

انہوں نے سوال کیا:
"جب وزیراعظم خود کہتے ہیں کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے، تو پھر پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنا کیوں جاری ہے؟”

اویسی نے "آپریشن سندور” پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے ہندوستانی فوج کی بہادری اور قربانیوں کی تعریف کی اور کہا:
"ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے۔ ہماری افواج نے پاکستان کے ایئر بیسز کو تباہ کیا۔”
لیکن ساتھ ہی انہوں نے حکومت کو کئی محاذوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

"پہلگام حملہ ہوا، تو پھر ساری کارروائی کا فائدہ کیا؟”
اویسی نے یاد دلایا کہ حالیہ پہلگام حملے میں 26 ہندوستانی شہید ہوئے۔
انہوں نے حکومت سے سوال کیا:
"اگر آپ نے سرجیکل اسٹرائیک کی، ایئر اسٹرائیک کی، تو پھر پہلگام حملہ کیسے ہوا؟ چار دہشت گرد ہماری سرزمین میں داخل ہو کر عام شہریوں کو مارنے میں کامیاب کیسے ہو گئے؟”

"جواب دہی کس کی ہوگی؟”
انہوں نے سوال اٹھایا کہ
"کیا حکومت میں اتنی ہمت ہے کہ وہ شہیدوں کے اہل خانہ کو بلا کر کہہ سکے کہ ہم نے ان کے خون کا بدلہ لے لیا؟”
اویسی نے کہا کہ جب ہمارے پاس 7.5 لاکھ فوجی اور نیم فوجی دستے موجود ہیں تو "یہ چار چوہے” کہاں سے آئے اور حملہ کرکے واپس بھی چلے گئے؟

"ایک گورا وائٹ ہاؤس میں بیٹھ کر ہندوستان کے جنگ بندی کا اعلان کرے گا؟”
اویسی نے امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
"کیا ہمارا مقدر طے کرنے کا اختیار اب وائٹ ہاؤس میں بیٹھے ایک گورے کو ہے؟ امریکہ کے صدر نے ہمارے لئے سیزفائر کا اعلان کیوں کیا؟ کیا یہی ہمارا خارجہ پالیسی کا معیار ہے؟”
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ، پاکستان کے فوجی سربراہ کو بلا کر ان کے ساتھ کھانا کھاتا ہے، اور ہماری حکومت خاموش رہتی ہے۔

"چین سے سوال کیوں نہیں کیا گیا؟”
اویسی نے سوال اٹھایا کہ حکومت نے چین سے یہ سوال کیوں نہیں کیا کہ
"آپ پاکستان کو ہتھیار کیوں دے رہے ہیں؟”

اویسی نے طنزیہ انداز میں کہا:
"اگر امریکہ کا صدر ہمارے دشمن کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھائے، اور ہماری حکومت صرف خاموشی اختیار کرے، تو کیا یہی قوم پرستی ہے جس کی آپ بات کرتے ہیں؟”