کیا یہ انسان ہی ہے؟ پانچ کتے کے بچوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاردیا (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)
یہ افسوسناک واقعہ 14 اپریل کو پیش آیا، جب ایک تاجر، جس کی شناخت آشیش کے نام سے ہوئی ہے، نے اپارٹمنٹ کی پارکنگ میں پپیوں کو پہلے دیوار پر دے مارا، پھر پیروں تلے روند کر ان کی جان لے لی۔ یہ تمام دل دہلا دینے والے مناظر سی سی ٹی وی کیمرے میں قید ہو گئے۔

کیا یہ انسان ہی ہے؟ پانچ کتے کے بچوں کو بے رحمی سے موت کے گھاٹ اتاردیا (دل دہلادینے والی ویڈیو وائرل)
حیدرآباد: شہر حیدرآباد میں ایک انسان نے درندگی کی تمام حدیں پار کر دیں۔ چھ دن کے ننھے کتے کے پانچ بچوں کو اتنی بے رحمی سے مار ڈالا کہ انسانیت شرما جائے۔
یہ معصوم جانور جو کسی کو نقصان نہیں پہنچا رہے تھے، صرف گرمی سے بچنے کے لیے ایک اپارٹمنٹ کے سیلر میں آرام کر رہے تھے، لیکن اسی اپارٹمنٹ میں رہنے والے ایک شخص نے اُنہیں وحشیانہ طریقے سے موت کے گھاٹ اُتار دیا۔
یہ واقعہ فتح نگر، حیدرآباد میں پیش آیا۔ وہاں ایک مادہ کتیا نے پانچ بچوں کو جنم دیا تھا۔ سخت گرمی سے بچنے کے لیے وہ بچے قریبی گیٹیڈ کمیونٹی اپارٹمنٹ کے سیلر میں پناہ لیے ہوئے تھے۔ کسی کو نقصان نہ پہنچانے والے ان معصوم بچوں کو وہ شخص زمین پر پٹختا رہا، دیوار سے مارا، اور ایک کے گلے پر پاؤں رکھ کر کچل دیا۔
پانچوں بچے مار دیے گئے۔
جب اپارٹمنٹ کے لوگوں نے ان کی لاشیں دیکھیں تو شک ہوا اور انہوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی۔ اس میں انکشاف ہوا کہ انہی کے اپارٹمنٹ میں رہنے والا ایک تاجر آشیش اس درندگی کا ذمہ دار ہے۔
جب مقامی رہائشیوں اور جانوروں سے محبت کرنے والوں نے آشیش سے پوچھ گچھ کی تو اُس نے لاپرواہی سے جواب دیا کہ "یہ کتے کے بچے میرے پالتو کتے کے پاس آ گئے تھے، اس لیے مار دیے۔”
یہ جواب سن کر سب حیران رہ گئے اور فوراً ہی علوال پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔
جانوروں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی کارکن مداوت پریتی نے کہا کہ "ایسی درندگی بھری حرکتیں سڑکوں پر بڑھتی جا رہی ہیں، اور اگر حکومت نے سخت سزا نہ دی تو ایسے واقعات دوبارہ ہوں گے۔”
انہوں نے کہا کہ "کسی کو بھی کسی جاندار کی زندگی لینے کا حق نہیں، خاص طور پر ان معصوم، بےزبان بچوں کے ساتھ ایسی بربریت ناقابل معافی جرم ہے۔”
اس دل دہلا دینے والے واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس پر عوام میں شدید غم و غصہ ہے۔ عوام اور جانوروں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے آشیش کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔