دہلی

گیان واپی مسجد: مبینہ شیولنگ کا تحفظ برقرار رکھنے  سپریم کورٹ  کا حکم

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے ہندو فریقوں کی درخواستوں پر اپنا حکم سنایا۔ بنچ نے عبوری حکم نامہ اگلے احکامات تک برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو وارانسی کی گیانواپی مسجد میں ‘شیولنگ’ ہونے کا دعویٰ کیے جانے کے بعد علاقے کی حفاظت سے متعلق 17 مئی کے اپنے عبوری حکم کو برقرار رکھنے کا حکم دیا۔

 چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے ہندو فریقوں کی درخواستوں پر اپنا حکم سنایا۔ بنچ نے عبوری حکم نامہ اگلے احکامات تک برقرار رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

جسٹس چندر چوڑ کی سربراہی والی بنچ نے جمعرات کو ‘خصوصی تذکرہ’ کے دوران ایڈوکیٹ وشنو شنکر جین کی درخواست قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جمعہ کو اس معاملے کی سماعت کرے گی۔

بنچ کے سامنے ایڈوکیٹ مسٹر جین نے متعلقہ علاقے کی سیکورٹی سے متعلق عبوری حکم کے 12 نومبر کو ختم ہونے کا ذکر کرتے ہوئے اس میں توسیع کی درخواست کی سماعت کرنے کی درخواست کی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے اتر پردیش کے وارانسی میں گیانواپی مسجد کمپلیکس میں ‘شیولنگ’ ملنے کے دعوے کے بعد 17 مئی کو متعلقہ فریقوں کی عرضیوں کی سماعت کے بعد متنازعہ علاقے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک عبوری حکم جاری کیا تھا۔

a3w
a3w