مہاراشٹرا

حکومت کو وقت کیوں درکار ہے: منوج جرنگے

جہدکار منوج جرنگے نے چہارشنبہ کے دن حکومت ِ مہاراشٹرا سے پوچھا کہ آیا وہ ساری مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لئے تیار ہے اور اسے کوٹہ دینے کے لئے مزید وقت کیوں درکار ہے۔

چھترپتی سمبھاجی نگر: جہدکار منوج جرنگے نے چہارشنبہ کے دن حکومت ِ مہاراشٹرا سے پوچھا کہ آیا وہ ساری مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لئے تیار ہے اور اسے کوٹہ دینے کے لئے مزید وقت کیوں درکار ہے۔

متعلقہ خبریں
مراٹھا کوٹہ کارکن منوج جارنگے دواخانہ میں شریک

منوج جرنگے نے جو مراٹھا کوٹہ کے مطالبہ پر زور دینے کے لئے ضلع جالنہ میں اپنے آبائی موضع انترولی سارتی میں غیرمعینہ مدتی بھوک ہڑتال پر ہیں‘ ریاستی حکومت سے پوچھا کہ اسے کوٹہ کا مطالبہ پورا کرنے کے لئے کتنا وقت چاہئے۔

منوج جرنگے نے مراٹھا کوٹہ مسئلہ پر تبادلہ خیال کے لئے ممبئی میں حکومت کی طرف سے کُل جماعتی اجلاس کے انعقاد کے بعد یہ ریمارکس کئے۔ کُل جماعتی میٹنگ کے بعد چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے نے منوج جرنگے سے اپیل کی کہ وہ اپنا مرن برت ختم کردیں اور حکومت کا تعاون کریں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کو سپریم کورٹ میں کیوریٹیو پٹیشن داخل کرنے کے لئے کچھ وقت درکار ہے۔ حکومت کو ریزرویشن کا قانونی طریقہ کار طئے کرنے کے لئے وقت چاہئے۔ اس کے حوالہ سے منوج جرنگے نے کہا کہ میں کُل جماعتی اجلاس میں کیا ہوا اس کی تفصیل جاننا نہیں چاہتا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اسے وقت چاہئے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ ہمیں بتائے کہ اسے کتنا وقت چاہئے اور مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے میں کیا مسئلہ درپیش ہے۔ اس کے بعد ہی ہم سوچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو پہلے ہی اس کا احساس کرلینا چاہئے تھا اور مزید مہلت مانگنی چاہئے تھی لیکن حکومت نے میرے احتجاج کے 8-10دن بعد مانگنا شروع کردیا۔ اسے تفصیل سے بتانا چاہئے کہ وہ کیا کرنے والی ہے۔ اگر وہ وقتیہ طورپر کچھ کرنا چاہتی ہے تو میں حکومت کو 5 منٹ بھی نہیں دوں گا۔ منوج جرنگے نے قبل ازیں اگست کے آخری ہفتہ میں غیرمعینہ مدتی بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور چیف منسٹر کے تیقن پر 14 ستمبر کو ہڑتال ختم کردی تھی۔

اُس وقت انہوں نے حکومت کو 40 دن کی ڈیڈلائن دی تھی۔ منوج جرنگے نے کہا کہ قبل ازیں حکومت نے جب 40 دن لئے تھے تو تمام جماعتیں وہاں تھیں۔ اب مراٹھے سمجھ گئے ہیں کہ کوئی بھی سیاسی جماعت ان کا نہیں ہے۔ حکومت ہم کو صرف کاغذات لکھ کر بے وقوف نہ بنائے۔ اسے بتانا ہوگا کہ وہ ہمیں ریزرویشن دینے کے لئے کیا کرنے والی ہے۔ حکومت کو بتانا ہوگا کہ اسے وقت کیوں چاہئے اور آیا وہ ساری مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لئے تیار ہے۔

اس کے بعد ہی مراٹھے سوچیں گے۔ احتجاج رکے گا نہیں اور آج شام سے میں پانی پینا بند کردوں گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت کو میری قوت ِ گویائی برقرار رہنے تک آکر مجھ سے بات کرلینی چاہئے۔ ہم ریزرویشن کے لئے پرامن طریقہ سے اپنی لڑائی جاری رکھیں گے اور حکومت اس احتجاج سے نمٹ نہیں پائے گی۔ اگر وہ کوٹہ دینا چاہتی ہے تو اسے دے دینا چاہئے۔

یہ مراٹھوں کی طاقت ہے۔ شنڈے حکومت کو نشانہ ئ تنقید بناتے ہوئے منوج جرنگے نے کہا کہ کیا ہم اس حکومت کو عوام کا خیال رکھنے والی حکومت کہہ سکتے ہیں۔ غریبوں کے بچوں کے خلاف کیسس درج ہورہے ہیں۔ جہدکار نے دعویٰ کیا کہ انہیں پیام ملا ہے کہ سیاسی قائدین کے تعلق سے مہذب زبان استعمال کریں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم قائدین کے تعلق سے کچھ کہتے ہیں تو حکومت میں بیٹھے لوگوں کو برا لگتا ہے۔ مراٹھا نوجوانوں کو وہ لوگ مرتا کیسے دیکھ سکتے ہیں۔ حکومت ِ مہاراشٹرا نے منگل کے دن احکام جاری کردیئے کہ ساری مراٹھا برادری کے لوگوں کو کمبی سرٹیفکیٹ جاری کردیئے جائیں جس سے او بی سی زمرہ میں انہیں ریزرویشن کا فائدہ ملنے کی راہ ہموار ہوگئی۔