کیا جلد کی رنگت پر ملک کے عوام کی صلاحیتوں کا فیصلہ ہوگا؟ : مودی (ویڈیو)
وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ دس سال پہلے کی کانگریس کی مرکزی حکومت کے گناہوں کو کوئی نہیں بھول سکتا، ہر چند دن بعد ہزاروں کروڑ روپے کا ایک گھوٹالہ سامنے آتا تھا ملک کے بڑے شہروں میں بم دھماکے ہوتے تھے۔
حیدرآباد: وزیراعظم مودی نے کہا ہے کہ دس سال پہلے کی کانگریس کی مرکزی حکومت کے گناہوں کو کوئی نہیں بھول سکتا، ہر چند دن بعد ہزاروں کروڑ روپے کا ایک گھوٹالہ سامنے آتا تھا ملک کے بڑے شہروں میں بم دھماکے ہوتے تھے۔
ا س مرتبہ انڈیا اتحاد 5 سال میں پانچ وزرائے اعظم کا فارمولا لے کر آیا ہے یہ تصورکیجئے کہ گر ان کو اقتدارمل گیا تو کیا ہوگا اگر ہر سال ایک نیا وزیر اعظم آیا تو ملک کا کیا بہتر ہوگا ایک آرتلنگانہ کو لوٹتا ہے اوردوسرا آردہلی میں وصول کرتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے ورنگل ضلع میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج عوام کے سامنے وکست ہندوستان اوروکست تلنگانہ کا خواب ہے۔دنیا میں ہر جگہ عدم استحکام، بدامنی اور بحران ہے۔
ایسی صورتحال میں کیا ملک کی کمان غلط ہاتھوں میں دی جا سکتی ہے اسی لیے ملک کہہ رہا ہے پھر ایک بار مودی سرکار؟مودی نے کہا کہ تیسرے مرحلے کے انتخابات کے بعد دو چیزیں واضح ہو گئی ہیں، پہلی عوام این ڈی اے کے وجئے رتھ کو تیز رفتاری سے آگے لے جا رہے ہیں، دوسرا، کانگریس محدب عدسہ سے اپنی نشستوں کو ڈھونڈ رہی ہے۔
مودی نے کہاکہ عوام کے جوش و خروش کو دیکھ کر آج وہ ایک اور بات کہہ سکتے ہیں کہ چوتھے مرحلے میں کانگریس کو اپنی سیٹیں تلاش کرنے کے لیے مائیکرواسکوپ کا استعمال کرنا پڑے گا۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا”شہزادے آپ کو جواب دینا پڑے گا۔
میرا ملک اپنے ہم وطنوں کی جلد کے رنگ کی بنیاد پر بے عزتی برداشت نہیں کرے گا اور مودی اسے کبھی برداشت نہیں کرے گا۔ آج میں بہت غصے میں ہوں، اگر کوئی مجھے گالی دے تو میں کھا سکتا ہوں لیکن شہزادہ کے اس فلسفی نے اتنی بڑی گالی دی ہے کہ میرا غصہ بھر آیا ہے۔
کیا جلد کی رنگت پر ملک کے عوام کی صلاحیتوں کا فیصلہ ہوگا؟ شہزادہ کو یہ حق کس نے دیا؟ جو لوگ آئین کو سر پر رکھ کر ناچ رہے ہیں وہ اپنی جلد کی رنگت کی بنیاد پر میرے ہم وطنوں کی توہین کر رہے ہیں۔
میں بہت سوچ رہا تھا کہ دروپدی مرمو کافی بہتر شبیہ کی حامل ہیں اور آدیواسی خاندان کی بیٹی ہے، تو پھر کانگریس نے انہیں ہرانے کی اتنی کوشش کیوں کی لیکن آج مجھے اس کی وجہ معلوم ہوئی۔
امریکہ میں ایک چچا ہیں جو شہزادہ کے فلسفی رہنما ہیں اورکرکٹ میں تھرڈامپائر کی طرح۔یہ شہزادہ تھرڈ امپائر سے مشورہ لیتا ہے۔ اس فلسفیانہ چچا نے کہا کہ جن کی جلدکالی ہوتی ہے وہ افریقہ سے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ جلد کے رنگ کی وجہ سے ملک کے عوام بے عزتی کررہے ہیں“۔
انہوں نے کہاکہ جب سے کانگریس اقتدار میں آئی ہے، تلنگانہ کی ترقی رکی ہوئی ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ عوام کی محنت کی کمائی کہاں جارہی ہے؟آرآرٹیکس کی آڑمیں عوام کو لوٹنے کا کام کیاجارہا ہے جس میں سے آدھا حیدرآباد میں آرکو جاتا ہے اور باقی آدھا آردہلی کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تلنگانہ سے بہتر کوئی نہیں جانتا کہ کانگریس کس طرح عوام کو دھوکہ دیتی ہے۔ کانگریس نے کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اب وہ لوک سبھا انتخابات کے ختم ہونے تک اس میں تاخیر کر رہے ہیں تاکہ وہ اس وعدے کو فراموش کردیں۔