دہلیسوشیل میڈیا
ٹرینڈنگ

Woman stripped off hijab: مسلم خاتون اور ہندو شخص پر ہجوم کا حملہ، حجاب نکال دیا گیا اور مارپیٹ کی گئی

اترپردیش کے مظفرنگر میں ایک برقعہ پوش خاتون اور اس کے ہمراہ ایک ہندو شخص کو ہراساں کیا گیا اور اُن پر حملہ کیا گیا۔ پولیس نے انہیں بچایا اور خاتون کی شکایت پر ایک کیس درج کیا گیا۔

Woman stripped off hijab: نئی دہلی (منصف نیوز ڈیسک) اترپردیش کے مظفرنگر میں ایک برقعہ پوش خاتون اور اس کے ہمراہ ایک ہندو شخص کو ہراساں کیا گیا اور اُن پر حملہ کیا گیا۔ پولیس نے انہیں بچایا اور خاتون کی شکایت پر ایک کیس درج کیا گیا۔

منگل کے روز پیش آئے اس واقعہ کا ایک ویڈیو بڑے پیمانہ پر گردش کرایا گیا جس کے بعد 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس نے یہ بات بتائی۔ اس خاتون کی ماں خلاپار علاقہ کی ساکن فرحانہ اس شخص کے ساتھ جس کا نام سچن ہے، خودکش اسمال فینانس لمیٹیڈ کمپنی میں کام کرتی ہے اور بینک کے قرضداروں سے ای ایم آئی وصول کرنے کی ذمہ داری اسے دی گئی۔ (Woman stripped off hijab)

منگل کے روز فرحانہ نے سجادو گاؤں کی ساکن شمع سے رقم وصول کرنے اپنی بیٹی فرحین کو سچن کے ساتھ بھیجا تھا۔ جب فرحین اور سچن بائیک پر گاؤں جارہے تھے تو تقریبا 10 افراد نے جو تمام مقامی ہیں، انہیں زبردستی روک لیا۔

یہ بھی پڑھیں:  ظلم کی انتہا: شوہر نے بچوں کے سامنے بیوی مہرالنسا کو پیٹ پیٹ کر مار ڈالا (ویڈیو)

لڑکی نے الزام لگایا کہ اِن لوگوں نے انہیں گالی گلوج کی اور اُس کے ساتھ غلط سلوک کیا، پھر اسے مارپیٹ کی۔ سچن پر بھی حملہ کیا گیا۔ ایک راہگیر نے اس واقعہ کو اپنے سل فون پر ریکارڈ کرلیا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا۔

اس ویڈیو میں ایک شخص کو لڑکی کا حجاب کھینچتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ وہ احتجاجاً چیخ رہی تھی، حجاب کھینچنے والے نے اس واقعہ کو اپنے سل فون پر ریکارڈ کرلیا، اُس کے اطراف موجود لوگوں نے اسے مزید اکسایا، کئی لوگوں نے دوسروں سے کہا کہ وہ انہیں مارپیٹ کریں۔

اس دوران وہ حملہ کے واقعہ کو اپنے سل فون پر ریکارڈ کررہے تھے۔ ایک کلپ سوشل میڈیا پر پوسٹ کئے جانے کے بعد پولیس وہاں پہونچ گئی اور ان دونوں کو بچالیا۔ بھارتیہ نیائے سنہیتا (بی این ایس) کے تحت جان بوجھ کر تکلیف پہنچانے اور حملہ کرنے سے متعلق دفعات کے تحت ایک کیس درج کرلیا گیا ہے۔