سندیش کھالی میں خواتین کا لاٹھیوں کے ساتھ احتجاج
سندیش کھالی میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب خواتین مفرور شیخ شاہجہاں اور اس کے قریبی ساتھیوں جن پر جنسی ہراسانی اور تشدد کا الزام ہے‘ کی گرفتاری کے مطالبہ پر لاٹھیاں اور جھاڑو اٹھائے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں۔

کولکتہ: سندیش کھالی میں اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب خواتین مفرور شیخ شاہجہاں اور اس کے قریبی ساتھیوں جن پر جنسی ہراسانی اور تشدد کا الزام ہے‘ کی گرفتاری کے مطالبہ پر لاٹھیاں اور جھاڑو اٹھائے ہوئے سڑکوں پر نکل آئیں۔
صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر پولیس نے سندیش کھالی کے دو دیہاتوں کی پنچایتوں کے تحت علاقوں میں ضابطہ فوجداری کی د فعہ 144کے تحت تازہ امتناعی احکام جاری کئے ہیں۔ ان علاقوں میں جمعہ کی صبح سے کشیدگی عروج پر ہے۔
ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس (ساوتھ بنگال) سپراتم سرکار پولیس کے بھاری دستہ کے ساتھ گڑبڑ زدہ زون میں پہنچ چکے ہیں۔ انہیں احتجاجی خواتین سے یہ اپیل کرتے سنا گیا کہ وہ ضلع انتظامیہ سے ربط پیدا کریں اور سڑکوں پر احتجاج کرنے کے بجائے اپنی شکایات درج کرائیں۔
سینئر پولیس عہدیدار کو یہ کہتے ہوئے احتجاجیوں کو قائل کرنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا کہ ایسے احتجاجی مظاہروں سے ان کی شکایات کی یکسوئی کے عمل میں ہی تاخیر ہوگی۔ سندیش کھالی میں جمعرات کی شام سے کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہیجہاں مقامی عوام نے کل شکام شیخ شاہجہاں کے چھوٹے بھائی شیخ سراج الدین کے ماہی پروری فارم کے اندر واقع ایک گودام کو آگ لگادی تھی۔
واضح رہے کہ شیخ شاہجہاں 5جنوری کی صبح ای ڈی اور سنٹرل آرمڈپولیس فورسس(سی اے پی ایف) کے عہدیداروں پر حملوں کے پس پردہ اصل ملزم ہے۔ احتجاجی خواتین نے آج مفرور ترنمول کانگریس قائد کی گرفتاری کے علاوہ ناجائز طور پر ہتھیائی گئی زرعی اراضی کی واپسی کا بھی مطالبہ کیا۔
شیخ شاہجہاں پر الزام ہے کہ اس نے ان کی زرعی اراضی میں نمک کا پانی چھوڑنے کے بعد (ناکارہ ہونے کا بہانہ کرتے ہوئے) اس پر زبردستی قبضہ کرلیا تھا اور ان کھیتوں کو ماہی پروری کے فارمس میں تبدیل کردیا تھا۔
اسی دوران بی جے پی کے رکن لوک سبھا لاکٹ چٹرجی اور رکن اسمبلی اگنی مترا پال کی زیر قیادت پارٹی کے ایک وفد کو پولیس نے سندیش کھالی کے راستہ میں ہی روک دیا۔
بھوجر ہاٹ علاقہ میں روکے جانے کے بعد چٹر جی اور پال کو پولیس عہدیداروں کے ساتھ بحث و تکرار کرتے دیکھا گیا۔ بعد ازاں چٹر جی کو گرفتار کرلیا گیا اور وسطی کولکتہ کے لال بازار میں کولکتہ پولیس کے ہیڈ کوارٹر لایا گیا۔