دہلی

22  ویں لا کمیشن کی  میعاد ختم‘ یکساں سیول کوڈ رپورٹ پر کام جاری

چیرپرسن کی غیرموجودگی میں رپورٹ پیش نہیں کی جاسکتی۔ جاریہ سال یوم ِ آزادی کے موقع پر اپنی تقریر میں وزیراعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ایک مشترکہ ضابطہ جسے وہ ”سیکولر سیول کوڈ“ کہتے ہیں‘ ہندوستان کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔

نئی دہلی: 22 ویں لا کمیشن کی میعاد ہفتہ کے روز ختم ہوگئی تاہم یونیفارم سیول کوڈ (یو سی سی) کی اہم رپورٹ پر کام جاری ہے۔ چیرپرسن کی غیرموجودگی کے سبب یو سی سی سے متعلق رپورٹ کی پیشکشی میں تاخیر کا امکان ہے۔ پچھلے سال سبکدوش ہونے والے کمیشن نے یو سی سی پر تازہ مشاورت کا کام شروع کیا تھا۔

متعلقہ خبریں
یکساں سیول کوڈ کو زبردستی مسلط نہیں کیا جاسکتا: مولانا محب اللہ ندوی
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
سی اے اے اور این آر سی قانون سے لاعلمی کے سبب عوام میں خوف وہراس
حکومت کچھ خطرناک قوانین لارہی ہے: جائیدادوں کی بذریعہ زبانی ہبہ تقسیم کردیجئے
یکساں سیول کوڈ کو مسلط نہیں کیا جاسکتا:ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے پوتے پرکاش امبیڈ

 بہ یک وقت انتخابات سے متعلق رپورٹ تیار بتائی جاتی ہے لیکن اسے پیش نہیں کیا جاسکتا۔ سابق صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند کی زیرصدارت ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے مارچ میں ایک ملک‘ ایک الیکشن پر رپورٹ پیش کی تھی۔ چیرپرسن کا عہدہ جاریہ سال مارچ میں مخلوعہ ہوگیا تھا کیونکہ (ریٹائرڈ) جسٹس ریتوراج اوستھی کو انسداد ِ بدعنوانی کے نگراں ادارہ لوک پال میں مقرر کیا گیا تھا۔

چیرپرسن کی غیرموجودگی میں رپورٹ پیش نہیں کی جاسکتی۔ جاریہ سال یوم ِ آزادی کے موقع پر اپنی تقریر میں وزیراعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ ایک مشترکہ ضابطہ جسے وہ ”سیکولر سیول کوڈ“ کہتے ہیں‘ ہندوستان کے لئے وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے قوانین کے موجودہ سیٹ کو ”فرقہ وارانہ سیول کوڈ“ کا نام دیا اور انہیں امتیازی نوعیت کے قوانین قراردیا تھا۔ وزیراعظم نے مزید کہا تھا کہ ایسے قوانین جو ملک کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرتے ہیں اور عدم مساوات کی وجہ بنتے ہیں‘ ان کی موجودہ معاشرہ میں کوئی جگہ نہیں۔

 دستور کی دفعہ 44 کے تحت ریاستی پالیسی کے ہدایتی اصول یہ واضح کرتے ہیں کہ ہندوستان بھر میں شہریوں کے لئے یکساں سیول کوڈ کا تحفظ کرنا اس کا فرض ہے۔

واضح رہے کہ ریاست اترکھنڈ نے حال ہی میں اپنا یو سی سی وضع کیا ہے۔ ہندوستان میں یکساں سیول کوڈ بی جے پی کی یکے بعد دیگرے قائم ہونے والی حکومتوں کے انتخابی منشور کا کلیدی ایجنڈہ رہا ہے۔

a3w
a3w