حیدرآباد

سپریم کورٹ میں کل کے سی آر کی عرضی کی سماعت

سپریم کورٹ پیر کے روز تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے داخل کردہ عرضی کی سماعت کرے گا

نئی دہلی: سپریم کورٹ پیر کے روز تلنگانہ کے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے داخل کردہ عرضی کی سماعت کرے گا جس میں کے سی آر نے بی آر ایس دور میں برقی خریدی معاملوں اور دوتھرمل پاور پلانٹ کی تعمیر کی تحقیقات کیلئے کانگریس حکومت کی طرف سے تشکیل کردہ جسٹس نرسمہا ریڈی کمیشن کی مزید کارروائیوں پر حکم التواء جاری کرنے کی خواہش کی ہے۔

عدالت عظمیٰ کی ویب سائٹ پر شائع کازلسٹ کے مطابق چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرا چوڈ اور جسٹس جے بی پاردھی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ، 15 جولائی کو اس معاملہ (کے سی آر کی عرضی) کی سماعت کرے گی۔

قبل ازیں تلنگانہ ہائی کورٹ نے بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی عرضی کو خارج کردیا تھا جس میں انہوں نے بی آر ایس دور حکومت میں چھتیس گڑھ سے برقی خریدی معاملوں،منگوڑ اور یدادری میں تھرمل پاور پلانٹس کی تعمیر کی تحقیقات کے لئے تشکیل کردہ واحد رکنی کمیشن (جسٹس نرسمہا ریڈی) کو کالعدم قرار دینے کی التجا کی گئی تھی۔

تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس انیل کمار جو کانتی پرمشتمل ڈیویژن بنچ نے یکم جولائی کو دئیے گئے اپنے فیصلہ میں ان الزامات کو مسترد کردیا کہ کمیشن، غیر جانبداری کے ساتھ کام نہیں کررہا ہے اور اس کمیشن کی تشکیل سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔

تلنگانہ ہائی کورٹ میں کے سی آر کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ کمیشن، آئین کے برخلاف کام کررہا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جسٹس نرسمہا ریڈی، سپریم کورٹ کے احکام کے مغائر کام کررہے ہیں اور وہ یکطرفہ فیصلہ کرتے ہوئے پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے تحقیقات کی تفصیلات کو منظر عام پر لارہے ہیں۔

تحقیقاتی کمیشن نے کے سی آر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے برقی خریدی معاہدوں اور دوتھرمل پلانٹس کی تعمیر کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت دی تھی۔ کے سی آر کی جانب سے تفصیلات کے ادخال سے قبل جسٹس نرسمہا ریڈی نے 15 جون کو ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ برقی خریدی معاہدوں اور تھرمل پاور پلانٹس کی تعمیر میں بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔

a3w
a3w