دہلی

راہول کی نااہلیت کیخلاف یوتھ کانگریس کا جنتر منتر پر احتجاج

راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت سے نااہلیت کے خلاف سینکڑوں انڈین یوتھ کانگریس کارکنوں نے آج یہاں جنتر منتر پر احتجاج کیا۔

نئی دہلی: راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت سے نااہلیت کے خلاف سینکڑوں انڈین یوتھ کانگریس کارکنوں نے آج یہاں جنتر منتر پر احتجاج کیا۔

متعلقہ خبریں
جنتر منتر پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، 50افراد زیرحراست
اردو یونیورسٹی میں غیرمعیاری غذا کی فراہمی پر طلبہ کا احتجاج (ویڈیو)
بسوں میں مرد مسافرین کیلئے سیٹس مختص کرنے کا مطالبہ، نوجوان کا انوکھا احتجاج (ویڈیو)
ریسلرس کو دیگر مناسب جگہ پر احتجاج کی اجازت دی جائے گی: دہلی پولیس
بی جے پی کو کرناٹک شکست سے سبق سیکھنا چاہئے:خاتون پہلوان

جب انہوں نے پارلیمنٹ کی سمت مارچ کرنے کی کوشش کی، کئی ایک کو حراست میں لیا گیا۔ راہول گاندھی سے یکجہتی کا مظاہرہ کرنے سارے ملک سے کئی یوتھ کانگریس کارکن آج جنتر منتر پر جمع ہوئے اور انھوں نے جمہوری اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے مرکزی حکومت پر تنقید کی۔

یوتھ کانگریس کے پرچم ہاتھ میں لیے اور ستیہ میوے جیتے تحریر کردہ پلے کارڈس تھامے احتجاجیوں نے راہول گاندھی کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ ایک احتجاجی وکرم نے کہا کہ مرکز یہ دکھانا چاہتا ہے کہ مودی حکومت کے خلاف کوئی لب کشائی یا سوال نہیں کرسکتا۔

راہول جی نے چوں کہ اڈانی کے بارے میں سوال اٹھایا ہے اس لیے ان کو نااہل قرار دے کر ان کی آواز دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وکرم نے مزید کہا کہ راہول گاندھی بیباک ہیں اور غلط کاموں کے لیے حکومت سے سوال کرنا جاری رکھیں گے۔ احتجاجیوں نے بتایا کہ اپنے احتجاج کے ایک حصہ کے طور پر وہ پارلیمنٹ کا گھیراؤ کریں گے۔

قومی صدر انڈین یوتھ کانگریس بی وی سرینواس بھی حراست میں لیے گئے احتجاجیوں میں شامل تھے۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کئی احتجاجیوں کو حراست میں لے کر بسوں کے ذریعہ مندر مارگ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا ہے۔

انھیں صرف جنتر منتر پر احتجاج کی اجازت تھی، لیکن جب وہ کئی رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی سمت جانے کی کوشش کیے انہیں حراست میں لیا گیا۔ دریں اثنا گاندھی نگر سے موصولہ اطلاع کے بموجب راہول گاندھی کو بحیثیت ِ رکن پارلیمنٹ نااہل قرار دینے کے خلاف ایوان میں احتجاج اور ہنگامہ آرائی کی بنا پر کانگریس کے 17 کے منجملہ 16 ارکانِ اسمبلی کو 29 مارچ کو اجلاس ختم ہونے تک آج معطل کیا گیا۔

اسپیکر شنکر چودھری کی جانب سے بار بار اپیل کے باوجود نشستوں کو واپس جانے سے انکار کرتے ہوئے ایوان کے مرکز میں بیٹھے ہوئے عمران کھیڈا والا، گینی بین ٹھاکر اور امرتت جی ٹھاکر کے بشمول چند ارکانِ اسمبلی کو مارشلوں کے ذریعہ ایوان سے باہر نکالا گیا۔ آج کے اجلاس میں بجز اننت پٹیل کانگریس کے 16 ارکانِ اسمبلی موجود تھے۔

اجلاس میں وقفہئ سوالات کے آغاز پر کانگریس مقننہ پارٹی لیڈر امیت چاؤڑا نے راہول گاندھی کو نااہل قرار دینے اور بی جے پی حکومت کی جانب سے انھیں خاموش کرنے کے مسئلہ پر مباحث کا مطالبہ کیا تھا۔ سورت کی ایک عدالت کی جانب سے 23 مارچ 2019ء کو درج کردہ کیس میں دو سالہ قید کی سزا صادر کی گئی تھی، جو ”مودی کنیت“ ریمارک کے بارے میں تھا۔

راہول گاندھی کو نااہل قرار دینے کے خلاف احتجاج کرنے آج کانگریس کے تمام ارکانِ اسمبلی سیاہ لباس میں ملبوس گجرات اسمبلی میں داخل ہوئے، تاہم اسپیکر شنکر چودھری نے یہ کہتے ہوئے کہ وقفہئ صفر کے دوران اس مسئلہ پر بحث کی اجازت نہیں دی جائے گی، چاؤڑا کو نشست پر بیٹھنے کہا گیا۔ اسی وقت دیگر کانگریس ارکانِ اسمبلی ایوان کے زیریں علاقہ میں جاکر مودی اڈانی بھائی بھائی نعرے بلند کرنا شروع کیے۔

انہوں نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور تصاویر تھامے احتجاج کیا، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور گوتم اڈانی کو ساتھ ساتھ دکھایا گیا۔ اسپیکر چودھری نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ گجرات سے متعلق مسئلہ نہیں ہے، وزیر پارلیمانی امور رشی کیش پٹیل نے یہ کہتے ہوئے کہ وہ قبل از وقت منصوبہ کے تحت ہنگامہ کھڑا کیے اور نعرے بازی شروع کی۔

اس طرح وہ گجرات کے عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انھوں نے ایک تحریک پیش کرتے ہوئے 29 مارچ تک مابقی اجلاس کے لیے کانگریس ارکانِ اسمبلی کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔