شمالی بھارت

نوجوان نے جلتی ہوئی چتا میں چھلانگ لگا دی، دوران علاج فوت

موصولہ اطلاع کے مطابق جمعرات کو بہن مینا بھیل کی موت کے بعد چچازاد بھائی سکھ دیو بھیل نے اپنے جسم پر آتش گیر مواد ڈال کر بہن کی جلتی ہوئی چتا میں چھلانگ لگا دی تھی۔

بھیلواڑہ: راجستھان کے بھیلواڑہ ضلع کے مانکیا گاؤں میں بہن کی جلتی ہوئی چتا پر چھلانگ لگانے والے بھائی کی آج ادے پور کے مہارانا بھوپال اسپتال میں علاج کے دوران موت واقع ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
خواجہ معین الدین چشتی کی ماہانہ چھٹھی روایتی انداز میں منائی گئی
زندہ جلائی گئی معذور کمسن لڑکی فوت تحقیقات کیلئے چیف منسٹر کا حکم
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
پارلیمنٹ سیکیوریٹی میں نقائص، راجستھان کے ناگور سے موبائل فونس کے ٹکڑے برآمد
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی

موصولہ اطلاع کے مطابق جمعرات کو بہن مینا بھیل کی موت کے بعد چچازاد بھائی سکھ دیو بھیل نے اپنے جسم پر آتش گیر مواد ڈال کر بہن کی جلتی ہوئی چتا میں چھلانگ لگا دی تھی۔

اس سے پہلے اس نے موکشدھام کے پاس ایک خط رکھا تھا جس میں لکھا تھا کہ سب کو رام رام۔ میں نے جو بھی کیا، اپنی مرضی سے کیا۔ کوئی کچھ بھی کہے، وہ سچ نہیں ہے۔ سچ تو میرے ساتھ چلا گیا۔ کوئی بھی کسی پر دباؤ نہیں ڈالے۔ جس کی وجہ سے آپ کو پچھتانا پڑے۔

اس کے بعد لوگوں نے سکھ دیو کو جلتی ہوئی چتا سے باہر نکالا اور مہاتما گاندھی اسپتال لے گئے جہاں سے حالت نازک ہونے پر اسے ادے پور ریفر کر دیا گیا۔

سکھ دیو کی ادے پور میں علاج کے دوران موت ہوگئی۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی۔