شمالی بھارت

زندہ جلائی گئی معذور کمسن لڑکی فوت تحقیقات کیلئے چیف منسٹر کا حکم

راجستھان کے چیف منسٹر بھجن لال شرما نے چہارشنبہ کی رات کو ہینڈوان شہر میں ایک 11 سالہ گویائی اور سماعت سے محروم لڑکی کو مشتبہ طور پر عصمت ریزی کے بعد زندہ جلانے کے واقعہ کے بارے میں اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا۔

جئے پور: راجستھان کے چیف منسٹر بھجن لال شرما نے چہارشنبہ کی رات کو ہینڈوان شہر میں ایک 11 سالہ گویائی اور سماعت سے محروم لڑکی کو مشتبہ طور پر عصمت ریزی کے بعد زندہ جلانے کے واقعہ کے بارے میں اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) کے ذریعہ تحقیقات کا حکم دیا۔

متعلقہ خبریں
مودی کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے پر کارروائی رپورٹ طلب
پارلیمنٹ سیکیوریٹی میں نقائص، راجستھان کے ناگور سے موبائل فونس کے ٹکڑے برآمد
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
انتخابات سے قبل لبھانے والے وعدوں پر سپریم کورٹ کا نوٹس
ایک ہی خاندان کے 4 افراد کا قتل، 6 ماہ کی شیر خوار بھی شامل

چہارشنبہ کو 11 سالہ گویائی اور سماعت سے محروم لڑکی اشرار کی جانب سے زندہ جلانے پر ہاسپٹل میں اپنی زندگی کے لئے 11 دن طویل لڑائی کے بعد فوت ہوگئی جنہوں نے نجی حصوں پر پٹرول ڈال کر اسے جلادیا۔

چونکادینے والے واقعہ کے بعد عوام میں بڑے پیمانے پر غم و غصہ دیکھا گیا جنہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی برہمی ظاہر کی۔ اس موقع پر راجستھان حکومت پر سوالات اُٹھاتے ہوئے چیف منسٹر شرما سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

چیف منسٹر بھجن لال شرما نے لڑکی کی موت کے چند گھنٹے بعد اپنے ایکس ہینڈل پر لکھا کہ میں کرولی کے ہندوان شہر میں میری بیٹی کے کیس کی رپورٹ پر نہایت ہی غمزدہ ہوں۔

میں غم کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندان کو تیقن دینا چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت ان کے ساتھ ہے۔ کیس میں منصفانہ تحقیقات کی جائے گی اور انصاف کو یقینی بنایا جائے گا۔ کیس کی سنگینی کے پیش نظر ایس آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

تیزی کے ساتھ اس معاملہ کی تحقیقات کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ متوفی لڑکی کے والد نے چیف منسٹر شرما کے نام ایک یادداشت ڈپٹی کلکٹر کو پیش کرتے ہوئے خاطیوں کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

a3w
a3w