ایشیاء

دوسرے ملک کی موسیقی سننے پر نوجوان کو سرعام سزائے موت

شمالی کوریا میں ’کے پوپ‘ موسیقی سننے اور تقسیم کرنے پر نوجوان کو سر عام تختہ دار پر لٹکائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

پیانگ یانگ: شمالی کوریا میں ’کے پوپ‘ موسیقی سننے اور تقسیم کرنے پر نوجوان کو سر عام تختہ دار پر لٹکائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

متعلقہ خبریں
شمالی کوریا نئے سال میں تین نئے جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کرے گا

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا کی یونی فکیشن منسٹری کے تحت جاری کی جانے والی انسانی حقوق کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 22 سالہ نوجوان کو ’کے پوپ‘ میوزک اور فلمیں دیکھنے اور تقسیم کرنے پر سرعام سزائے موت دی گئی۔

رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے ایک جنوبی صوبے سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو 2022 میں 70 جنوبی کوریائی گانے سننے اور 3 فلمیں دیکھنے اور انہیں تقسیم کرنے کے جرم میں سرعام سزائے موت دی گئی۔

سزا پانے والے نوجوان پر 2020 میں نافذ ہونے والے ایک قانون کی خلاف ورزی کا الزام تھا جس کے تحت جنوبی کوریا میں تیار مواد دیکھنے یا سننے پر سخت پابندی لگادی گئی تھی۔

اس پابندی کا مقصدشمالی کوریائی باشندوں کو مغربی اثرات سے بچانے کی اس مہم کا حصہ ہے جو سابق صدر کم جونگ ال کے دور میں شروع ہوئی تھی۔ موجودہ صدر کے دور میں اس مہم کو مزید زوروں سے شروع کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ ’کے پوپ‘ اور ’کے ڈرامہ‘ سے مراد جنوبی کوریا میں تیار ہونے والی موسیقی اور فلمیں ہیں، جنہیں دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔

a3w
a3w