مذہب

استعمال شدہ ڈھیلے سے دوبارہ استنجاء

مٹی کے اندر اللہ تعالیٰ نے آلودگی کو جذب کرنے اور پھر اسے تحلیل کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھی ہے ؛ اس لئے طہارت کے احکام میں بوقت ضرورت مٹی کو پانی کا قائم مقام بنایا گیا ہے

سوال:- کیا مٹی کے ڈھیلے یا اینٹ کے ٹکڑے کو ایک سے زیادہ مرتبہ طہارت کے لئے استعمال کرسکتے ہیں ؟(جاوید اقبال، ناندیڑ)

جواب:- مٹی کے اندر اللہ تعالیٰ نے آلودگی کو جذب کرنے اور پھر اسے تحلیل کرنے کی غیر معمولی صلاحیت رکھی ہے ؛ اس لئے طہارت کے احکام میں بوقت ضرورت مٹی کو پانی کا قائم مقام بنایا گیا ہے ،

اگر کوئی شخص استنجاء کرے اور مٹی میں نجاست پوری طرح تحلیل ہوچکی ہو ، مٹی پر اس نجاست کے اثرات محسوس نہ ہوتے ہوں تو اس سے دوبارہ استنجاء کرنے کی گنجائش ہے ؛

لیکن چوںکہ اس کا اندیشہ موجود ہے کہ شاید آلودگی کے تحلیل ہونے کا عمل مکمل نہ ہو پایاہو اور وہ بجائے جسم کو پاک کرنے کے مزید آلودہ کرنے کا سبب بن جائے ؛

اس لئے فقہاء نے استعمال شدہ ڈھیلے کو دوبارہ استعمال کرنے سے منع کیا ہے اور مکروہ تحریمی قرار دیا ہے ، جو قریب بہ ناجائز ہوتا ہے ؛

البتہ اگر نسبتًا بڑا ڈھیلا ہو، استنجاء کے لئے ایک بار اس کے ایک کنارہ کا استعمال کیا گیا ہو اور دوسری بار دوسرے کنارے کا ، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے : وکرہ تحریما بعظم وحجر استنجی بہ إلا بحرف آخر أي لم تصبہ النجاسۃ (رد المحتار: ۱؍۵۵۲)

a3w
a3w