حیدرآباد

جوبلی ہلزعلاقہ میں بلیک میل کے ذریعہ گھریلو ملازمہ کی مسلسل عصمت ریزی

ذرائع کے بموجب جوبلی ہلز علاقہ میں واقع ایک اکیڈیمی چیرمین مرلی مکندنے بیڈشٹ تبدیل کرنے کی غرض سے ملازمہ لڑکی کواپنے بیڈروم میں طلب کیااور روم کاڈورلگاکر کہاکہ پانی نہاکر آؤ نہاکر آنے پر کہاکہ نہاتے وقت اس کی ویڈیواورتصویرلے لی گئی ہے۔

حیدرآباد: جوبلی ہلزعلاقہ میں گھریلو ملازمہ کی اکیڈیمی کے چیرمین نے عصمت ریزی کردی۔

ذرائع کے بموجب جوبلی ہلز علاقہ میں واقع ایک اکیڈیمی چیرمین مرلی مکندنے بیڈشٹ تبدیل کرنے کی غرض سے ملازمہ لڑکی کواپنے بیڈروم میں طلب کیااور روم کاڈورلگاکر کہاکہ پانی نہاکر آؤ نہاکر آنے پر کہاکہ نہاتے وقت اس کی ویڈیواورتصویرلے لی گئی ہے۔

اس طرح اسے ڈراکر اس کی عصمت ریزی کردی۔ یہ سلسلہ یوہی چلتا رہا۔ اس لڑکی نے مرلی مکند کے بیٹے آکاش کویہ بات بتائی۔ تو آکاش نے ملازمہ کوہی زدوکوب کیا۔یہ واقعہ 18 جولائی سے شروع ہوا۔ملازمہ خاموش رہنا شروع کردی تھی۔ اس دوران اس کی والدہ نے پوچھا کہ کیا ہوا۔

تولڑکی نے پوری تفصیل ماں کوبتائی۔لڑکی پولیس میں شکایت کروانے سے قبل ہی مرلی مکندکے گھروالوں نے متاثرہ کے خلاف سم کارڈسرقہ کاکیس پولیس میں درج کروایاتھا اور اس کی ماں کے خلاف رقم اورطلائی زیورات سرقہ کرنے کی شکایت درج کروادی۔

لڑکی اور اس کی ماں پریشان ہوگئے تاہم لڑکی اور اس کی ماں ہمت کرکے جوبلی پولیس میں عصمت ریزی کی شکایت کی اور ساری تفصیل پولیس کوبتادی۔ پولیس نے متاثرہ کوبھروسہ سنٹرکوبھج دیا اور ملزم مرلی مکند اوراس کے بیٹے کے خلاف دفعات 109R/WIPC‘509‘506‘376‘ 354‘324کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

یہاں یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ غریب اورمجبور لوگوں کے ساتھ اس طرح کی حرکتیں ان عالیشان گھروں میں ہوتی رہتی ہیں۔ہمت جٹاکر پولیس میں شکایت درج ہوتی ہے تو کارروائی ہوگی‘ورنہ زندگی پھر کے لئے ان پیسہ والوں کی رکھیل بن کر رہنا پڑتا ہے۔

بنجارہ ہلز‘جوبلی ہلز علاقوں میں اس طرح کے واقعات اکثر سننے میں آتے ہیں لیکن غریب اورمجبور لوگوں کو انصاف نہیں ملتا۔