عراق کے شادی خانہ میں آتشزدگی، عیسائی دولہا دُلہن 200 زخمیوں میں شامل۔ 114 افراد ہلاک (ویڈیو)
عراق کے صوبہ نینویٰ میں ایک شادی خانہ میں مہیب آتشزدگی میں کم ازکم 114 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے چہارشنبہ کے دن یہ اعلان کیا۔ گورنر نینویٰ نجم الجبوری نے میڈیا سے ہلاکتوں کی اس تعداد کی توثیق کی۔
بغداد: عراق کے صوبہ نینویٰ میں ایک شادی خانہ میں مہیب آتشزدگی میں کم ازکم 114 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے چہارشنبہ کے دن یہ اعلان کیا۔ گورنر نینویٰ نجم الجبوری نے میڈیا سے ہلاکتوں کی اس تعداد کی توثیق کی۔
منگل کی رات الہمدانیہ ٹاؤن کے الہیشم ویڈنگ ہال میں آگ بھڑک اٹھی۔ یہ ٹاؤن صوبائی دارالحکومت موصل کے جنوب مشرق میں 35 کیلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ سرکاری عراقی نیوز ایجنسی (آئی این اے) نے عراقی سیول ڈیفنس کے حوالہ سے یہ اطلاع دی۔
اس نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ شادی خانہ میں آتش بازی ہوئی جس کے نتیجہ میں آگ بھڑک اٹھی ہوگی۔ عمارت انتہائی آتش گیر مٹیریل سے ڈھکی تھی جس کی وجہ سے آگ تیزی سے پھیل گئی اور عمارت کا ایک حصہ منہدم ہوگیا۔ تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
یہ واضح نہ ہوسکا کہ آیا دولہا دُلہن مہلوکین میں شامل ہیں یا نہیں۔ عراقی میڈیا کی ابتدائی خبروں میں ان دونوں کے زندہ نہ بچنے کی بات کہی گئی تھی تاہم نیوز ایجنسی نینا نے اطلاع دی کہ یہ دونوں زندہ ہیں اور دواخانہ میں زیرعلاج ہیں۔ وزارت ِ داخلہ کے ترجمان سیف البدر نے کہا کہ صورتِ حال قابو میں ہے۔
وزیر صحت نے پڑوسی صوبوں کرکک اور صلاح الدین کے حکام کو ہدایت دی کہ وہاں سے ایمبولنس گاڑیاں بھیجی جائیں۔ وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی نے گورنر نینویٰ کو فون کیا اور صورتِ حال کی جانکاری لی۔ انہوں نے وزیر داخلہ اور وزیر صحت سے کہا کہ متاثرین کی مدد کی جائے۔ امریکی نیوز ایجنسی اسوسی ایٹیڈ پریس (اے پی) کے بموجب شمالی عراق میں ایک عیسائی شادی میں 100 سے زائد جانیں گئیں۔
150 افراد زخمی ہوئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ شادی خانہ کی عمارت میں موجود آتش گیر مٹیریل کی وجہ سے آگ نے زور پکڑا۔ عراق میں گھٹتی عیسائی اقلیت کو یہ تازہ المیہ پیش آیا۔ ہمدانیہ ٹاؤن‘ شہر موصل کے مضافات میں واقع ہے اور اس علاقہ میں عیسائیوں کی اکثریت ہے۔ یہ ٹاؤن دارالحکومت بغداد سے جنوب مغربی سمت 335کیلو میٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔
ایک مقامی ٹی وی نیٹ ورک کے فوٹیج میں دکھایا گیا کہ دولہا دُلہن آگ بھڑک اٹھنے کے وقت ڈانس فلور پر موجود تھے۔ وہ سلو ڈانس کرنے ہی والے تھے کہ آگ بھڑک اٹھی۔ چند سکنڈس میں سارا ہال آگ کی لپیٹ میں آگیا۔ مشرق ِ وسطیٰ کے کئی ممالک کی طرح عراق میں بھی شاہانہ شادیاں عام ہیں جن میں سینکڑوں مہمانوں کو مدعو کیا جاتا ہے۔شادی خانوں کی سجاوٹ دیکھنے لائق ہوتی ہے۔
صوبہ نینویٰ میں محکمہ صحت کے عہدیداروں نے ہلاکتوں کی جملہ تعداد 114 بتائی۔ محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے کہا کہ زیادہ تر لوگ جھلس گئے ہیں اور بعض 50 تا 60 فیصد جھلسے ہوئے ہیں۔ بیشتر زخمیوں کی حالت اچھی نہیں ہے۔ عراق میں آج عیسائیوں کی تعداد 1 لاکھ 50ہزار ہے جبکہ 2003میں یہ تعداد 15 لاکھ تھی۔ عراق کی جملہ آبادی 40ملین (4 کروڑ) سے زائد ہے۔ کئی عیسائی یوروپ‘ آسٹریلیا یا امریکہ چلے گئے۔
ہمدانیہ ٹاؤن‘ نینویٰ کے میدانوں میں واقع ہے اور اس کا کنٹرول مرکزی حکومت کے پاس ہے۔ عراقی سیکوریٹی فورسس نے شادی خانہ کے 9 ورکرس کو گرفتار کرلیا۔ عراقی نیوز ایجنسی نے سیول ڈیفنس عہدیداروں کے حوالہ سے کہا کہ شادی خانہ کی بیرونی آرائش میں انتہائی آتش گیر مٹیریل کا استعمال کیا گیا۔
آگ جیسے ہی پھیلی ویڈنگ ہال کے کئی حصے گرپڑے۔ سستا بلڈنگ مٹیریل آگ لگتے ہی چند منٹوں میں ڈھیر ہوجاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سستے سینڈوچ پیانل سیفٹی کے معیار پر پورے نہیں اترتے۔