صحتبین الاقوامیقومی
ٹرینڈنگ

چیونٹیوں کی اسمگلنگ، بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت کروڑوں میں، چار افراد گرفتار

دنیا بھر میں غیر قانونی اسمگلنگ کے عجیب و غریب واقعات سامنے آتے رہتے ہیں، لیکن اس بار کینیا سے ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ہاتھی دانت یا گینڈے کی سینگ کی اسمگلنگ کے بارے میں تو سب نے سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی چیونٹیوں کی اسمگلنگ کا تصور کیا ہے؟ اگر نہیں، تو یہ خبر ضرور پڑھیں۔

دنیا بھر میں غیر قانونی اسمگلنگ کے عجیب و غریب واقعات سامنے آتے رہتے ہیں، لیکن اس بار کینیا سے ایک ایسا معاملہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیران کر دیا ہے۔ ہاتھی دانت یا گینڈے کی سینگ کی اسمگلنگ کے بارے میں تو سب نے سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی چیونٹیوں کی اسمگلنگ کا تصور کیا ہے؟ اگر نہیں، تو یہ خبر ضرور پڑھیں۔

نایاب رانی چیونٹیوں کی غیر قانونی تجارت

کینیا کے وائلڈ لائف سروس (KWS) نے حال ہی میں چار افراد کو "نایاب رانی چیونٹیوں” کی اسمگلنگ کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ ان افراد پر الزام ہے کہ وہ ان قیمتی چیونٹیوں کو غیر قانونی طور پر بین الاقوامی منڈی میں فروخت کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ عدالت نے انہیں ہزاروں چیونٹیوں کی اسمگلنگ کا مجرم قرار دیا ہے اور ہر ایک پر 7,700 امریکی ڈالر (تقریباً 6.5 لاکھ روپے) کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اگر یہ رقم ادا نہ کی گئی تو انہیں 12 ماہ کی قید کی سزا دی جائے گی۔

کتنی قیمتی ہیں یہ چیونٹیاں؟

حکام کے مطابق، ان کے قبضے سے 5,400 رانی چیونٹیاں برآمد کی گئیں، جن کی آن لائن بلیک مارکیٹ میں قیمت لاکھوں یورو میں ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ان چیونٹیوں کی قیمت یورپ، ایشیا اور شمالی امریکہ میں تقریباً 8,00,000 یورو (یعنی تقریباً 7 کروڑ 66 لاکھ روپے) تک ہو سکتی ہے۔

کیوں اہم ہیں رانی چیونٹیاں؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ رانی چیونٹی کسی بھی کالونی کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے۔ صرف وہی انڈے دے سکتی ہے جن سے ساری کالونی بنتی ہے۔

اسمگلروں کا دعویٰ اور سچائی

دو گرفتار نوجوان، جو بیلجیئم کے شہری ہیں—لوئینائے ڈیوڈ اور سیپے لوڈوِکز—نے عدالت میں کہا کہ وہ چیونٹیوں سے محبت رکھتے ہیں اور لاعلمی میں یہ سب کیا۔ لیکن تحقیقات میں ان کے جھوٹ کا پردہ فاش ہو گیا۔ وہ 200 ڈالر (تقریباً 17,000 روپے) میں 2,500 چیونٹیاں خرید چکے تھے، جس پر عدالت نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں چیونٹیاں رکھنا شوق نہیں، بلکہ تجارت ہے۔

کینیا کی وارننگ

اس واقعے کے بعد کینیا کے وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ نے سخت وارننگ جاری کی ہے کہ ملک کی جیو ڈائیورسٹی سے کھیلنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ کینیا افریقہ کا وہ ملک ہے جو اپنی قدرتی حیات اور نایاب مخلوقات کے لیے مشہور ہے، اور یہی وجہ ہے کہ یہاں کیڑوں اور چیونٹیوں کی مخصوص اقسام کی بین الاقوامی منڈی میں بہت زیادہ مانگ ہے۔

رانی چیونٹی کا بنیادی کام انڈے دینا ہوتا ہے۔ وہ اکثر ہزاروں انڈے روزانہ دیتی ہے، جس سے پوری کالونی قائم اور ترقی کرتی ہے۔ رانی چیونٹیوں کی عمر کئی سالوں پر محیط ہو سکتی ہے۔ بعض رانی چیونٹیاں 10 سے 15 سال یا اس سے بھی زیادہ عرصے تک زندہ رہتی ہیں۔

رانی چیونٹی ایک خاص "نر چیونٹی” سے ملاپ کے بعد انڈے دیتی ہے۔ نر چیونٹی صرف ملاپ کے لیے ہوتا ہے اور بعد میں مر جاتا ہے۔ جب کوئی رانی چیونٹی نئی کالونی شروع کرتی ہے، تو وہ تنہا ہوتی ہے۔ وہ ابتدائی طور پر اپنے جسم میں موجود توانائی سے انڈے دیتی ہے، اور پھر ان سے مزدور چیونٹیاں نکلتی ہیں جو بعد میں کالونی کا نظام سنبھالتی ہیں۔

کچھ رانی چیونٹیوں کے پروں ہوتے ہیں، خاص طور پر جب وہ ملاپ کے لیے اڑتی ہیں۔ ملاپ کے بعد اکثر وہ اپنے پر گرا دیتی ہیں۔

🌿 1. روایتی طب اور قدرتی علاج میں استعمال:
بعض ایشیائی ممالک (خصوصاً چین) میں رانی چیونٹیوں یا مخصوص چیونٹیوں سے بنائے گئے سپلیمنٹس استعمال کیے جاتے ہیں:

طاقت اور توانائی: رانی چیونٹی کو توانائی بڑھانے والے قدرتی ذرائع میں شمار کیا جاتا ہے۔

جنسی طاقت میں اضافہ: بعض طبّی روایات میں رانی چیونٹیوں کو مردانہ قوت بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

مدافعتی نظام کی مضبوطی: کچھ روایتی دعوے کے مطابق ان کے سپلیمنٹس جسم کو مضبوط اور متحرک بناتے ہیں۔

🍽️ 2. خوراک کے طور پر:
کچھ علاقوں (جیسے تھائی لینڈ، چین، افریقہ) میں چیونٹیوں کو پروٹین سے بھرپور غذا سمجھا جاتا ہے۔

رانی چیونٹی کے انڈے (جنہیں بعض جگہوں پر “چیونٹی کیویار” بھی کہا جاتا ہے) کو مہنگا اور نایاب کھانا سمجھا جاتا ہے۔

🔬 3. تحقیقی استعمال:
حیاتیات اور معاشرتی رویے (social behavior) کی تحقیق میں رانی چیونٹیوں کا استعمال کیا جاتا ہے، کیونکہ ان کا طرزِ زندگی پیچیدہ اور منظم ہوتا ہے۔

🎨 4. ثقافتی یا روایتی استعمال:
بعض مقامی قبائل اور تہذیبوں میں رانی چیونٹیوں یا ان کے انڈوں کو رسومات یا مخصوص تہواروں میں استعمال کیا جاتا ہے۔