کیا عورت تجارت کرسکتی ہے ؟ اس کی چند صورتیں ہیں
عورت کے لئے تجارت کی ممانعت نہیں ہے ؛ لیکن ایسے مواقع سے بچنا ضروری ہے ، جس میں اس کی عزت و آبرو کو خطرہ ہو ، ان اُصولوں کی روشنی میں آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ :
سوال:- کیا عورت تجارت کرسکتی ہے ؟ اس کی چند صورتیں ہیں :
(الف) کیا عورت مکمل پردہ کے ساتھ اپنے محرم رشتہ داروں کے ساتھ دُکان میں کام کرسکتی ہے ؟
( ب ) صورت یہی ہے ؛ لیکن مکمل پردہ کا اہتمام نہیں ہوپاتا ۔
( ج ) یہی دوصورتیں ہیں ؛ لیکن بعض اوقات محرم باہر چلا جائے ، نماز وغیرہ کے لئے تو عورت دُکان میں تنہا ہوتی ہے ۔ (عبد الرزاق،پونے)
جواب:- عورت کے لئے تجارت کی ممانعت نہیں ہے ؛ لیکن ایسے مواقع سے بچنا ضروری ہے ، جس میں اس کی عزت و آبرو کو خطرہ ہو ، ان اُصولوں کی روشنی میں آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کہ :
(الف) مکمل پردہ کے ساتھ اور شوہر یا محرم رشتہ دار کی موجودگی میں دُکان میں کام کرنا جائز ہے ۔
( ب ) مکمل پردہ کا اہتمام کرنا چاہئے ؛ البتہ آنکھیں کھلی رکھ سکتی ہیں ، جو زیادہ معمر خواتین ہوں ، جیسے۵۰ سال سے زیادہ کی عمر ، اورشکل و صورت ایسی نہ ہو جو عام حالات میں مرکز توجہ بن جاتی ہے تو چہرہ اور دونوں ہاتھ گٹوں تک کھلا رکھ سکتی ہیں اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس کے اور گاہک کے درمیان میز وغیرہ کا فاصلہ ہو ؛ کیوںکہ عام طورپر اس صورت میں فتنہ کا اندیشہ نہیں ہوتا ۔
( ج ) اگر نماز وغیرہ کے لئے بہت تھوڑے وقت دُکان سے جائے ، جیسے : آدھا ، پون گھنٹہ ، اور اس کے جانے کی وجہ سے دکان پر موجود خواتین کی عزت و آبرو کو بظاہر خطرہ نہیں تو اس کی گنجائش ہے ۔