جرائم و حادثات

غیر قانونی طورپرچلائے جانے والے میڈیکل شاپ پر چھاپہ۔2.22 لاکھ روپے کی دوائیں ضبط

ڈی سی اے نے اس بات پر زور دیا کہ ہول سیلرس اور ڈیلر جو بغیر لائسنس کے دکانوں کو ادویات فراہم کرتے ہیں وہ بھی ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کے ذمہ دار ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ ڈرگس کنٹرول ایڈمنسٹریشن نے رنگا ریڈی ضلع کے آمنگل گاؤں میں ایک میڈیکل شاپ پر چھاپہ مارا جو بغیر ڈرگ لائسنس کے غیر قانونی طور پر چلایاجارہاتھا۔ادویات کی غیر قانونی فروخت کے بارے میں مصدقہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، ڈی سی اے حکام نے یہ چھاپہ مارا۔ جمعرات کو ڈی سی اے کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دکان میں ادویات کی فروخت کے لیے ضروری لائسنس نہیں تھا۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں نشہ آور ممنوعہ انجکشن کی فروخت۔ مہدی پٹنم کے ہاسپٹل سے5 افراد گرفتار
منشیات کیخلاف عثمانیہ یونیورسٹی میں بیداری رن کا اہتمام

چھاپے کے دوران، عہدیداروں کو بڑی مقدار میں غیر مجاز ادویات ملی ہیں۔ 75 مختلف اقسام کی دوائیں ضبط کی گئیں جن کی مالیت 2.22 لاکھ روپے ہے۔ڈی سی اے نے اس بات پر زور دیا کہ ہول سیلرس اور ڈیلر جو بغیر لائسنس کے دکانوں کو ادویات فراہم کرتے ہیں وہ بھی ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کے ذمہ دار ہیں۔

 ان اداروں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ جن دکانوں کو دوائیاں فراہم کرتے ہیں ان کے پاس درست ڈرگ لائسنس موجود ہیں۔ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ کے تحت لائسنس کے بغیر ادویات فروخت کرنے پر پانچ سال قید کی سزا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بغیر لائسنس کے میڈیکل شاپس سے ادویات خریدنے سے گریز کریں کیونکہ ا س سے صحت کے لیے سنگین خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔