مذہب

بواسیر کی تکلیف اور وضوء

شریعت میں تمام احکام انسان کی قدرت اور طاقت کے لحاظ سے ہیں ؛ اسی لئے معذور کے لئے خصوصی رعایت ہے کہ وہ ہر نماز کے شروع ہونے کے وقت وضو کرلے ، اس کے بعد وقت کے ختم ہونے تک اسی وضو سے نمازیں ادا کرسکتا ہے ،

سوال:- مجھے بواسیر کی تکلیف ہے اور جن دنوں یہ تکلیف بڑھتی ہے ، ان دنوںمسلسل یہ کیفیت ہوتی ہے کہ خون یا پیپ رِستا رہتا ہے ، ایسی صورت میں کس طرح نماز ادا کی جاسکتی ہے ، اگر میں وضو کروں تو فوراً ہی وضو ٹوٹ جاتا ہے ؟(شوکت علی، بنڈلہ گوڑہ)

جواب :- جو صورت آپ نے لکھی ہے ، اِس کیفیت سے دوچار شخص کو فقہ کی اصطلاح میں ’ معذور ‘ کہتے ہیں ،

شریعت میں تمام احکام انسان کی قدرت اور طاقت کے لحاظ سے ہیں ؛ اسی لئے معذور کے لئے خصوصی رعایت ہے کہ وہ ہر نماز کے شروع ہونے کے وقت وضو کرلے ، اس کے بعد وقت کے ختم ہونے تک اسی وضو سے نمازیں ادا کرسکتا ہے ،

بشرطیکہ عذر کی اِس خاص صورت کے علاوہ کوئی اور ناقضِ وضو پیش نہ آئے ، یہی حکم آپ کے لئے بھی ہے :

’’ ومن بہ سلسل البول والرعاف الدائم والجرح الذی لا یرقأ یتوضؤن لوقت کل صلاۃ فیصلون بذلک الوضوء فی الوقت ماشاء‘‘ (الہدایہ : ۱؍۵۰)

اور معذورین کے لئے یہ خصوصی رعایت خود حدیث سے ثابت ہے کہ جس عورت کو استحاضہ یعنی بیماری کی وجہ سے خون آتا ہو ، اس کے لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی ہدایت فرمائی تھی۔ (ترمذی ، ابواب الطہارۃ ، حدیث نمبر : ۱۲۵)