کرناٹک

سدارامیا اور شیوکمار کے بار ی باری چیف منسٹر بننے کا امکان

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت کے بعد کانگریس‘ سینئر قائدین سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کے کھلے دعوؤں کے بعد چیف منسٹر کو قطعیت دینے میں مصروف ہے۔

بنگلورو: کرناٹک اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت کے بعد کانگریس‘ سینئر قائدین سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کے کھلے دعوؤں کے بعد چیف منسٹر کو قطعیت دینے میں مصروف ہے۔

متعلقہ خبریں
سی پی آئی اور کانگریس میں تنازعہ جاری
شرمیلا کی ڈپٹی چیف منسٹر کرناٹک شیو اکمار سے ملاقات
چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات
شرمیلا کے بیٹے کی شادی کا استقبالیہ، کھرگے شریک
”شیوکمار اور ان کے بھائی، جناح کلچر کے حامی ہیں“

اے آئی سی سی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ سدارامیا نے تجویز پیش کی کہ وہ شیوکمار کے ساتھ چیف منسٹر کا عہدہ مشترک کرنے تیار ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق سدارامیا پہلی میعاد چاہتے ہیں اور یہ کہ وہ ابتدائی دو سالوں کے بعد عہدہ چھوڑیں گے اور مابقی میعاد شیوکمار چیف منسٹر بنیں گے۔

سدارامیا اور شیوکمار کے کورونا اور ووکالیگا طبقات اپنے طبقہ کے ارکان کے لیے وکالت کررہے ہیں، ایسے میں کانگریس ہائی کمانڈ مشکل صورت حال میں ہے۔ کانگریس ہائی کمانڈ کی جانب سے پیر کو ہی فیصلہ کو قطعیت دیے جانے کا امکان ہے اور سدارامیا کے پہلی میعاد کے لیے چیف منسٹر بننے کا قوی امکان ہے۔

پارٹی کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ شیوکمار بھی اس معاہدہ پر راضی ہوجائیں گے مگر پارٹی ہائی کمانڈ کو واضح کردیا کہ انہیں وزارت داخلہ کے قلمدان کے ساتھ واحد ڈپٹی چیف منسٹر بنایا جائے۔ کرناٹک کانگریس کے سینئر لیڈر کے مطابق 70فیصد منتخبہ ارکان نے بطور چیف منسٹر سدارامیا کی تائید کی۔

اے آئی سی سی کے مبصرین سابق مہاراشٹرا چیف منسٹر سشیل کمار شنڈے، جتیندر سنگھ اور دیپک بابریا سے مشاورت کے بعد اے آئی سی سی کے صدر ملکارجن کھرگے قطعی فیصلے کا اعلان کریں گے۔

اے آئی سی سی کے صدر‘ سونیا، راہول اور پرینکا گاندھی کے علاوہ اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال اور اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری انچارج کرناٹک رندیپ سنگھ سرجے والا سے بھی مشاورت کریں گے۔