جملوں کے تڑکہ سے بھوک مٹاؤ، راہول گاندھی کا حکومت پر طنز
راہول گاندھی نے کہا کہ عوام کے لئے ”گبر‘‘ کی ریسیپی یہ ہے کہ کم اشیاء تیار کرو‘ کم کھاؤ اور ”جملوں کے تڑکہ“ سے بھوک مٹاؤ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ بعض لازمی اشیاء پر حکومت کی طرف سے ٹیکس بڑھانا ”ظالمانہ“ ہے کیونکہ اس سے مہنگائی مزید بڑھ جائے گی۔
نئی دہلی: کانگریس قائد راہول گاندھی نے چہارشنبہ کے دن وزیراعظم نریندر مودی کو پیاکنگ والی غذائی اشیاء پر جی ایس ٹی کے نفاذ کے سلسلہ میں نشانہ ئ تنقید بنایا۔ انہوں نے کہا کہ جو وزیراعظم اپنے دوستوں کی اَن کہی تک سن لیتا ہے اسے عوام کی بات بھی سننی چاہئے اور اس ٹیکس کو واپس لینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے لئے ”گبر‘‘ کی ریسیپی یہ ہے کہ کم اشیاء تیار کرو‘ کم کھاؤ اور ”جملوں کے تڑکہ“ سے بھوک مٹاؤ۔ کانگریس قائد نے کہا کہ بعض لازمی اشیاء پر حکومت کی طرف سے ٹیکس بڑھانا ”ظالمانہ“ ہے کیونکہ اس سے مہنگائی مزید بڑھ جائے گی۔ راہول گاندھی نے ہندی میں ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم کو اب جنتا کی سننی ہوگی اور اس جی ایس ٹی کو واپس لینا ہوگا۔
پیر کے دن پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہونے کے بعد سے کانگریس اور دیگر جماعتیں مہنگائی اور جی ایس ٹی کی شرحوں پر پارلیمنٹ کے اندر فوری بحث پر زور دے رہی ہیں۔ اجلاس درہم برہم ہوتے رہے ہیں۔ پیاکنگ اور لیبل والی غذائی اشیاء جیسے 25 کیلو سے کم کے اجناس دالیں اور آٹا‘ 25 لیٹر سے کم دہی لسی وغیرہ پر 5 فیصد جی ایس ٹی لگادیا گیا ہے۔
وزیر فینانس نرملا سیتارمن نے منگل کے دن کہا تھا کہ تمام ریاستوں بشمول غیربی جے پی ریاستوں کی رضامندی سے یہ ٹیکس لگایا گیا ہے۔ جی ایس ٹی کو گبر سنگھ ٹیکس کہنے والے راہول گاندھی نے چہارشنبہ کے دن اسے گرہستی سروناش ٹیکس قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے عام کنبوں کو بڑا دھکا پہنچے گا۔