شمالی بھارت
ٹرینڈنگ

خواجہ اجمیریؒ کی شان میں نازیبا تبصروں کا معاملہ

درگاہ اجمیر کے خدام نے چہارشنبہ کے روز ہندو شکتی دل کے لیڈر سمرن گپتا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے مبینہ طورپرصوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی شان میں نازیبا الفاظ ادا کئے تھے۔

جئے پور: درگاہ اجمیر کے خدام نے چہارشنبہ کے روز ہندو شکتی دل کے لیڈر سمرن گپتا کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جنہوں نے مبینہ طورپرصوفی بزرگ خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی شان میں نازیبا الفاظ ادا کئے تھے۔

درگاہ اجمیر کے خدام کی انجمن کے صدر سرور چشتی نے اجمیر کے ایس پی کو ایک خط روانہ کیا اور گپتا کے قابل اعتراض تبصرے کے سلسلہ میں اُس کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

سرور چشتی نے کہاکہ یہ امر انتہائی بدبختانہ ہے کہ ایک حاشیہ کی تنظیم ”ہندو شکتی دل“ (کے صدر)نے دانستہ طورپر اور منصوبہ بند مجرمانہ سازش کے مطابق ایک نفرت انگیز تقریر کی جس میں خواجہ غریب نوازؒ کی شان میں گستاخی کی گئی۔یہ تقریر اجمیر کلکٹریٹ کیمپس میں کی گئی۔

اُنہوں نے کہاکہ حیرت انگیز طورپر متعلقہ حکام نے کوئی احتیاطی اقدامات نہیں کئے اور نہ ہندو شکتی دل کے ارکان کے خلاف کوئی کارروائی کی۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ خواجہ غریب نوازؒ، درگاہ اجمیر شریف کے خدام اور مسلمانوں کیخلاف افواہیں پھیلانے، تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے، غلط معلومات عام کرنے، توہین آمیز اور نازیبا تبصرے کرنے میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

افسوسناک طورپر ہماری تحریری شکایت جس کے ساتھ دستاویزی اور الیکٹرانک شواہد بھی پیش کئے گئے اور کئی ایف آئی آر درج کرائی گئیں، پولیس نے نفرت انگیز تقاریر اور سماجی ہم آہنگی اور امن کی برقراری کیلئے اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ اگر فوری طورپر سخت قانونی کارروائی نہ کی گئی اور ملزمین کو اندرون ایک ہفتہ گرفتار نہ کیا گیا تو ایک مظاہرہ منظم کیا جائے گا۔

درگاہ پولیس اسٹیشن کے سرکل آفیسر گوری شنکر نے بتایاکہ سمرن گپتا کے تقریباً ایک ہفتہ پہلے دیئے گئے بیان کے سلسلہ میں دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور اس معاملہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

ہندو شکتی دل کے صدر گپتا نے مبینہ طورپر خواجہ معین الدین چشتی ؒ کی شان میں نازیبا الفاظ کہے تھے اور الزام عائد کیا تھا کہ قدیم شیو مندر کو منہدم کرنے کے بعد درگاہ کا جنتی دروازہ تعمیر کیا گیا تھا۔ گپتا نے حال ہی میں ضلع انتظامیہ کو ایک یادداشت حوالے کی ہے اور محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے درگاہ کا سروے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

a3w
a3w