شمالی بھارت

ڈمپل یادو نے بھاری اکثریت سے بی جے پی امیدوار کو شکست دے دی

ڈمپل کی اس تاریخی جیت میں پی ایس پی صدر شیوپال یادو کا اہم کردار ہے۔وہیں اکھلیش یادو نے بھی خاندان کے وقار کا مسئلہ بنی اس سیٹ پر جم کر پسینہ بہایا۔ ڈمپل کو 6لاکھ 18ہزار 120 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف کو تین لاکھ 29ہزار 659 ووٹ ملے۔

مین پوری: ملک کے معروف سیاسی گھروں میں ایک’یادو خاندان’ اور سماج وادی پارٹی(ایس پی) حامیوں کے لئے جمعرات کا دن دوہری خوشی لے کر آیا جب مین پوری میں بہو ڈمپل یادو کی ملی بھاری جیت کے ساتھ چچا شیوپال سنگھ یادو کی پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کا انضمام بھتیجے اکھلیش یادو کی قیادت والی ایس پی میں ہوگیا۔

 ایس پی امیدوار ڈمپل یادو نے اپنے سسر و پارٹی فاونڈر ملائم سنگھ یادو کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی مین پوری پارلیمانی سیٹ پر اپنے قریبی حریف بی جے پی امیدوار رگھوراج سنگھ شاکیہ کو دو لاکھ 88ہزار 461 ووٹوں سے شکست سے دوچار کیا۔

 ڈمپل کی اس تاریخی جیت میں پی ایس پی صدر شیوپال یادو کا اہم کردار ہے۔وہیں ایس پی صدر اکھلیش یادو نے بھی خاندان کے وقار کا مسئلہ بنی اس سیٹ پر جم کر پسینہ بہایا۔ ڈمپل کو اس الیکشن میں 6لاکھ 18ہزار 120 ووٹ ملے جبکہ ان کے قریبی حریف کو تین لاکھ 29ہزار 659 ووٹ ملے۔

ڈمپل یادو کے فیصلہ سکن سبقت حاصل کرنے کے بعد شیوپال اپنے بڑے بھائی ملائم سنگھ یادو کی سمادھی پر پہنچے اور گلپوشی کی۔ شیوپال کے ساتھ ان کے بیٹے آدتیہ یادو بھی موجود تھے۔ بعد میں باپ۔بیٹے اپنے آبائی شہر سیفئی واقع ایس این میموریل اسکول کی جانب روانہ ہوگئے۔

 بعد میں ایس پی صدر اکھلیش یادو چچا شیوپال سے ملنے ایس این اسکول پہنچے اور انہیں ایس پی کا پرچم پیش کیا جسے شیوپال کی گاڑی میں لگا دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی پی ایس پی کے ایس پی انضمام کی رسم بھی پوری ہوگئی۔

بعد میں شیوپال نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ اب ان کی پارٹی کا انضمام ایس پی میں ہوچکا ہے۔ اور کارکن پوری شدت سے سال 2024کے لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں میں مصروف ہوجائیں۔ ان کا ہدف نیتا جی کے سماج وادی کے سپنے کو پورا کرنا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ملائم سنگھ یادو کے انتقال کے بعد شیوپال اور اکھلیش کے درمیان کی دوریوں کی کمی دکھنے لگی تھی۔ جبکہ مین پوری لوک سبھا ضمنی الیکشن سے پہلے اکھلیش اور ڈمپل چچا شیوپال سے ملنے ان کے گھر گئے تھے جس کے بعد شیوپال نے کھلے اسٹیج سے بہو ڈمپل کی حمایت میں سماج وادیوں کی ایکتا کی اپیل کی تھی۔

شیوپال کی روایتی اسمبلی سیٹ جسونت نگر میں ڈمپل کو ایک لاکھ سے زیادہ ریکارڈ ووٹ ملے ہیں۔ اس کا سہرہ شیوپال کی محنت کو جاتا ہے۔ اکھلیش نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ چچا شیوپال کو ایس پی میں موزوں مقام دیا جائے گا اور آٹھ دسمبر کے بعد سماج وادی پارٹی(ایس پی) میں ان کا کردار طئے کیا جائے گا۔