حیدرآباد

سابق وزیر اعظم کو چیف منسٹر، کابینی رفقا اور پارٹی قائدین کا خراج

ڈاکٹر منموہن سنگھ کی ملک کیلئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ منموہن سنگھ نے اپنی کا بینہ میں شمولیت کیلئے میرے نام پر بھی غور کیا تھا تاہم مجھے وہ موقع نہیں مل سکا۔ تاہم اوبی سی کنوینر کی حیثیت سے مجھے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

حیدرآباد: سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے کل رات انتقال کی خبر ملتے ہی تلنگانہ کانگریس قائدین میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی، صدر ٹی پی سی سی بی مہیش کمار گوڑ، انچارج کانگریس امور دیپا داس منشی، ارکان پارلیمنٹ ملوروی، سی کرن کمار ریڈی، انیل کمار یادو، بلرام نائک، ریاستی وزیر دامودر راج نرسمہا، خصوصی طیارے کے ذریعہ آج صبح دہلی روانہ ہوگئے اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیام گاہ پہنچ کر میت کا دیدار کیا اور پھول نچھاور کرتے ہوئے انہیں خراج ادا کیا اور منموہن سنگھ کی اہلیہ کو پرسہ دیا اور اپنے گہرے رنج و غم اور دکھ کا اظہار کیا۔

متعلقہ خبریں
تعزیتی قرار داد کی منظوری کے بعد اسمبلی اجلاس ملتوی
تلنگانہ کے اردو صحافیوں کی دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز، افتتاحی اجلاس میں معزز مہمانوں کی شرکت
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
بچپن کی تعلیم پتھر پر لکھی تحریر کی مانند ہمیشہ باقی رہتی ہے: مولانا غیاث احمد رشادی
خوشنویسی سے تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار اور ذوق کی تسکین ہوتی ہے ،ڈان اسکول ملک پیٹ میں عنقریب تربیتی کلاسس کا آغاز

 نائب صدر ٹی پی سی سی راؤ نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال کے پیش نظر 28 دسمبر کو گاندھی بھون میں منعقدشدنی انڈین نیشنل کانگریس کی140 ویں یوم تاسیس تقریب کو منسوخ کردیا گیا۔ اس دوران سابق پی سی سی صدر وی ہنمنت راؤ، ایم کودنڈا ریڈی، لکشمن یادو، و دیگر قائدین نے گاندھی بھون میں آنجہانی وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے پورٹریٹ پر پھول مالا پیش کی اور ملک وقوم کی ترقی کیلئے نمایاں خدمات پر انہیں بھر پور خراج عقیدت پیش کیا۔

 میڈیا سے بات کرتے ہوئے وی ہنمنت راؤ نے کہا کہ منموہن سنگھ کا دیہانت ملک اور کانگریس پارٹی کیلئے بڑا نقصان ہے۔ ملک میں مالی بحران کے وقت منموہن سنگھ نے اپنی دانشمندانہ اور قائدانہ صلاحیتوں سے ملک کو معاشی واقتصادی سطح پر مستحکم بنایا۔ وہ نہ صرف ایک ماہر معاشیات تھے بلکہ دور اندیش سیاستداں بھی تھے۔

 ڈاکٹر منموہن سنگھ کی ملک کیلئے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ منموہن سنگھ نے اپنی کا بینہ میں شمولیت کیلئے میرے نام پر بھی غور کیا تھا تاہم مجھے وہ موقع نہیں مل سکا۔ تاہم اوبی سی کنوینر کی حیثیت سے مجھے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔