شمالی بھارت

عتیق کے بیٹے علی سے نینی جیل میں ملاقات آسان نہیں

رشتہ دار سے پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں جیل میں بند مافیا عتیق احمد کے بیٹے علی احمد سے نینی سنٹرل جیل میں ملاقات کرنا اب آسان نہیں ہوگا۔

پریاگ راج: رشتہ دار سے پانچ کروڑ کی رنگداری مانگنے کے الزام میں جیل میں بند مافیا عتیق احمد کے بیٹے علی احمد سے نینی سنٹرل جیل میں ملاقات کرنا اب آسان نہیں ہوگا۔

متعلقہ خبریں
اُدھوٹھاکرے کے قافلہ سے اضافی گاڑی ہٹادی گئی
تامل ناڈو میں ’کیرالا اسٹوری‘ کی ریلیز، سخت سیکیوریٹی انتظامات
راہول گاندھی کی سیکیوریٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں: کانگریس

نینی جیل کے سینئر ایس پی رنگ بہادر نے پیر کو بتایا کہ جیل انتظامیہ نے علی کی نگرانی اور بڑھا دی ہے۔ مبینہ لیٹر وائرل ہونے کے بعد علی سے ملاقات پر سختی کی گئی ہے۔ اسے ہائی سیکورٹی سیل میں سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔

جیل میں علی سے ملنے اس کے وکیلوں کے علاوہ کوئی نہیں آتا۔ وکیل بھی ضرورت کے مطابق ملاقات کرتے رہتے ہیں۔ گذشتہ دنوں علی کے نام سے وائرل مبینہ خط کے بارے میں پوچھے جانے پر بہادر نے بتایا کہ علی سے اس بابت پوچھ گچھ کی گئی تو اس نے اس بارے میں کسی بھی طرح کی جانکاری سے انکار کردیا۔

اس کا کہنا تھا کہ وہ ہائی سیکورٹی سیل میں بند ہے۔ اس سے ملاقات کرنے بھی کوئی نہیں آتا تو کیسے ممکن ہے کہ اس میں میری شراکت داری ہے۔

قابل ذکر ہے کہ تین دن پہلے علی کے نام سے ایک مبینہ فرضی لیٹر وائرل کیا گیا تھا جس میں بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے حق میں ووٹنگ نہ کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔

اس کے ساتھ ہی چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو عتیق اور اشرف کے قتل کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ 24فروری کو امیش پال کے قتل کے بعد علی کی نگرانی بڑھا دی گئی تھی۔ اسے تبھی سے ہائی سیکورٹی سیل میں سی سی ٹی وی کیمروں کی نگرانی میں رکھا گیا ہے۔