جمعیۃ علماء تلنگانہ کی کور کمیٹی کا اجلاس توہین رسالت کے معاملے پر غور
اجلاس کے دوران ریاستی صدر اور کمیٹی کے ارکان نے اتر پردیش کے مند، غازی آباد کے مہنت یتی نر سنگھنند کی جانب سے شان رسالت ﷺ میں کیے گئے توہین آمیز کلمات کی سختی سے مذمت کی

حیدرآباد: جمعیۃ علماء تلنگانہ کی کور کمیٹی کا مشارتی اجلاس آج صبح 10 بجے حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کی زیر صدارت ریاستی دفتر جمعیۃ علماء تلنگانہ و آندھرا پردیش، واقع زم زم مسجد باغ عنبر پیٹ حیدرآباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس کے دوران ریاستی صدر اور کمیٹی کے ارکان نے اتر پردیش کے مند، غازی آباد کے مہنت یتی نر سنگھنند کی جانب سے شان رسالت ﷺ میں کیے گئے توہین آمیز کلمات کی سختی سے مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے الفاظ ناقابل برداشت ہیں اور مسلمانوں کے دلوں کو گہرا صدمہ پہنچاتے ہیں، جس کی وجہ سے مسلم کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
کمیٹی نے یاد دہانی کرائی کہ نر سنگھنند کو دو سال قبل بھی نفرت انگیز تقاریر کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن اسے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ پولیس انتظامیہ نے معمولی دفعات لگا کر اسے تحفظ فراہم کیا ہے۔
صدر محترم نے کہا کہ حکومت کو اس معاملے میں کسی بھی قسم کی نرمی کے بجائے سخت ترین کارروائی کرنی چاہیے تاکہ یہ واضح پیغام جائے کہ مذہبی توہین اور نفرت انگیز تقاریر کو کسی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فوری اور سخت کارروائی ضروری ہے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔
صدر محترم نے جمعیۃ علماء تلنگانہ کے ذمہ داران کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے ضلع کے پولیس اسٹیشن میں جا کر مہنت یتی نر سنگھنند سرسوتی کے خلاف شکایت درج کرائیں۔ آج جمعیۃ علماء کے وفد نے بودھن، ضلع نارائن پیٹ، ضلع گدوال اور سدا سیو پیٹ کے ذمہ داران کے ساتھ پولیس اسٹیشن پہنچ کر سرکل انسپکٹر سے ملاقات کی اور انہیں ایک تحریری یادداشت پیش کی جس میں مہنت یتی نر سنگھنند سرسوتی کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
وفد نے کہا کہ یتی نر سنگھنند ایک شرپسند اور نفرت پھیلانے والا شخص ہے جس نے کئی بار اسلام اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلا ہے، لیکن اس بار اس نے ساری حدیں پار کردی ہیں، جس کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ وفد نے پولیس سے نر سنگھنند کی فوری گرفتاری کا پرزور مطالبہ کیا۔
ان شاء اللہ، پیر تک تلنگانہ کے تمام اضلاع میں مہنت یتی نر سنگھنند سرسوتی کے خلاف شکایت درج کرانے کی کوشش کی جائے گی۔ حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی، صدر جمعیۃ علماء ہند نے ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ان لوگوں کے خلاف قانون بنایا جائے تاکہ ملک میں عدل، انصاف اور امن باقی رہے۔
مرکزی جمعیۃ علماء ہند کی جانب سے مہنت یتی نر سنگھنند سرسوتی کے خلاف بیان جاری کیا گیا ہے، جس کی ریاستی جمعیۃ علماء مکمل تائید کرتی ہے۔
اجلاس میں کور کمیٹی نے مختلف امور پر غور و خوص کیا۔ ان شاء اللہ عنقریب عاملہ کا اجلاس مدعو کیا جائے گا جس میں مزید اعلانات کیے جائیں گے۔
اس اجلاس میں مولانا عبد الستار، خازن جمعیۃ علماء تلنگانہ، مولانا عبد القوی، نائب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ، مولانا خواجہ کلیم الدین اسعدی، نائب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ، مولانا احسان الدین، نائب صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ (کی انابت حافظ محمد فرقان نے کی) مولانا مصدق القاسمی، صدر جمعیۃ علماء گریٹر حیدرآباد، مفتی الیاس احمد حامد قاسمی، جنرل سیکرٹری جمعیۃ علماء ضلع نرمل، مولانا عبد القادر، کوداڑ اور حافظ پیر خلیق احمد صابر، جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء تلنگانہ موجود تھے۔