تلنگانہ

متوسط طبقہ کو بھی گرہاجیوتی اسکیم سے مستفید کرانے پر غور

چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں آئندہ10 سالوں تک کانگریس پارٹی کی ہی حکومت رہے گی۔

حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاست میں آئندہ10 سالوں تک کانگریس پارٹی کی ہی حکومت رہے گی۔

آج ڈاکٹر مری چنا ریڈی انسٹیٹیوٹ آف ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ میں ریاستی سرکاری ملازمین، اساتذہ اور مزدور یونینوں کے نمائندوں کے ساتھ منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا گزشتہ دس سالوں سے آپ کو اپنے مسائل کے اظہار کا موقع بھی نہیں ملا۔

اب ریاست میں کانگریس کی زیر قیادت عوامی حکومت ہے۔ آپ کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری ہماری ہے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ کے سی آر خاندان کے اراکین جو کئی سالوں سے انجمنوں کے اعزازی صدر رہے نیز اقتدار کے مزے لوٹتے تھے،

زعم میں تھے کہ انکی آمرانہ حکومت جاری رہیگی اس لئے آپ کے مسائل کا حل دریافت کرنے پر کبھی توجہ نہیں دی اب ہم آپ کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ آپ کے مسائل حل کئے جائیں گے آپ کو اعتماد دلانے کے لیے ہم نے آپ سے بات چیت کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا غریب اور متوسط عوام کو 200 یونٹ سے کم برقی(گرہا جیوتی اسکیم) کے استعمال پر زیرو بلز جاری کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

ہم اس پر کابینہ اجلاس میں فیصلہ کریں گے،چیف منسٹر نے کہا سرکاری اسکولوں میں نچلے درجہ کے عملہ کو تعینات جائے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا ہمارا ماننا ہے کہ عوام کو درپیش مسائل کا حکومتی سطح پر حل دریافت کرنے کے لئے نمائندگی ہونی چاہیے؟۔

چیف منسٹر نے کہا تلنگانہ کے قیام کا سہرا صرف ایک پارٹی کو اپنے سر لینا مناسب نہیں ہے اس خوابوں کی ریاست کو حاصل کرنے کے لئے طلبہ، ملازمین، اساتذہ اور مزدور یونینوں کی جدوجہد نا قابل فراموش رہی ہے۔کے سی آر کھلے عام جھوٹ بولتے ہیں کہ انھوں نے تلنگانہ کو بغیر خون خرابہ کے حاصل کیا ہے۔

ہاں!یہ سچ ہے کہ اس جدوجہد کے دوران کے سی آر کے خاندان کے کسی بھی فرد کا خون نہیں بہا مگر کانسٹیبل کشٹیا جیسے لوگوں نے حصول تلنگانہ کے لئے اپنا خون بہایا ہے، سری کانت چاری جیسے لوگ گوشت کے لوتھڑے بن گئے ہیں،مگر یہ شخص خود کو بابا ے تلنگانہ کہلوا رہاہے۔

ہماری نظر میں بابا ے تلنگانہ پروفیسر جے شنکر ہیں اگر ہم اس عظیم شخصیت کا احترام نہیں کریں گے تو سماج ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ چیف منسٹر نے کہا اگرچہ ہم نے پہلی تاریخ کو ملازمین کو تنخواہیں دے رہے ہیں مگر اس بات کو نہیں بھولنا چاہیے کہ ہماری حکومت نے گزشتہ تین ماہ میں 30 ہزار نوکریاں فراہم کی ہیں۔

ہم دن میں 18 گھنٹے کام کر رہے ہیں اور نظم و نسق میں بہتری لا رہے ہیں، ہماری کارکردگی کو سرہانے کے بجائے کوئی یہ کہہ رہا ہے کہ یہ حکومت صرف تین یا چھ مہینے تک ہی چلے گی میں ان لوگوں سے کہہ رہا ہوں کیا تم مذاق کر رہے ہو؟ کیوں دن میں خواب دیکھتے ہو؟،کیا تم لوگ بھول گئے کہ ہم جلدی بازی میں اقتدار میں نہیں آئے یہ عوام کی منتخب کردہ حکومت ہے۔

اس لیے ہم یقین کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ کانگریس1 0 سال تک اقتدار میں رہے گی۔چیف منسٹر نے کہا 95 فیصد ملازمین ایمانداری سے کام کر رہے ہیں، اگر ملازمین کے ساتھ دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے یونینس ختم کر دی گئیں تو عوام نے کے سی آر حکومت کو ہی ختم کر دیا۔ چیف منسٹر نے کہا ہر محکمہ کی الگ یونین ہونی چاہیے، انہوں نے کہا کابینی ذیلی کمیٹی محکمہ وار میٹنگس منعقد کرتے ہوئے فیصلے کرے گی۔

یونینوں کے ساتھ بات چیت کیے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کودنڈارام صاحب کو قانون ساز کونسل میں بھیجنے کے لئے گورنر سے بات کریں گے، اگر وہ ایم ایل سی بنتے ہیں تو قانون ساز کونسل کے لئے اعزاز ہوگا۔

a3w
a3w