حیدرآباد

وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی قائد کو عثمانیہ دواخانہ جانے سے روک دیاگیا

پولیس نے شرمیلا کی لوٹس پونڈ ریسڈنس کے گیٹس بند کردیئے تاکہ وہ عثمانیہ دواخانہ جانے کے لیے باہر نہ آسکے۔ وائی ایس آر ٹی پی نے کہاکہ پارٹی قائد عثمانیہ ہاسپٹل میں ”جنتاریڈ“ کی خواہاں تھیں تاکہ مریضوں کے حالات اور مشکلات سے واقفیت حاصل کی جاسکیں۔

حیدرآباد: وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی (وائی ایس آر ٹی پی) قائد وائی ایس شرمیلا کو عثمانیہ دواخانہ جانے سے پولیس نے روک دیا جس کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی۔

متعلقہ خبریں
شرمیلا کی امین پیر درگاہ پر حاضری
نواز شریف کی انتخابات میں کامیاب جماعتوں اور آزاد امیدواروں کو ساتھ بیٹھنے کی دعوت
کے سی آر پر شکست کا خوف طاری: شرمیلا
غزہ کے انڈونیشیا ہاسپٹل پر اسرائیلی بمباری، ایک درجن فلسطینی شہید
منکی پاکس کے 4 مشتبہ مریض ائیرپورٹ سے اسپتال منتقلی کے دوران فرار

 بتایاجاتاہے کہ وائی ایس شرمیلا دواخانہ میں مریضوں کو درپیش مسائل کا جائزہ لینے کے لیے عثمانیہ دواخانہ جانے والی تھیں لیکن پولیس نے انہیں جانے سے روک دیا جس کی وجہ سے کشیدگی پیدا ہوگئی۔ شرمیلا کے حامیوں اور پولیس میں دھکم پیل ہونے لگی جس کے بعد وہ گرگئی۔

 پولیس نے شرمیلا کی لوٹس پونڈ ریسڈنس کے گیٹس بند کردیئے تاکہ وہ عثمانیہ دواخانہ جانے کے لیے باہر نہ آسکے۔ وائی ایس آر ٹی پی نے کہاکہ پارٹی قائد عثمانیہ ہاسپٹل میں ”جنتاریڈ“ کی خواہاں تھیں تاکہ مریضوں کے حالات اور مشکلات سے واقفیت حاصل کی جاسکیں۔

 دواخانہ میں سہولتوں کے فقدان کی بھی شکایتیں ہیں جس کی وجہ سے بتایا جاتاہے کہ شرمیلا دواخانہ جاکر مریضوں اور انہیں درپیش مشکلات سے وقفیت حاصل کرنے کی خواہاں تھی لیکن پولیس نے ایسا کرنے سے روک دیا۔

بتایا جاتاہے کہ پارٹی کارکنوں کو بھی جانے سے روک دیاگیا جس کے بعد شرمیلا اپنے گھر کے باہر دھرنا دینے لگیں۔ اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے شرمیلا نے وزیراعظم‘ مرکزی وزیر داخلہ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ کے سی آر حکومت کی سفاکی کو روکنے کے لیے کارروائی کریں۔

 انہوں نے کہا کہ ریاست میں جمہوریت کو کچلا جارہاہے اور احتجاج کرنے والوں کو زدوکوب کرتے ہوئے نشانہ بنایا جارہاہے۔ اس طرح حقائق کی آواز بلند کرنے والوں کے خلاف استبدادی اقدامات کئے جارہے ہیں۔

 انہوں نے وزیراعظم‘ مرکزی وزیر داخلہ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری مداخلت کرے۔ انہوں نے پولیس کی اس طرح کی کارروائی اور کے سی آر کے آمرانہ رویہ اور سفاکی سے اس بات کا اظہار ہوتاہے کہ وہ ایسے افراد کے خلاف کارروائی کررہے ہیں جو کہ حقائق کو پیش کرنے کے خواہاں ہوتے ہیں۔

 انہوں نے الزام عائد کیاہے کہ وائی ایس آر ٹی پی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے کے سی آر خوفزدہ ہیں۔شرمیلا نے کہا کہ چیف منسٹر چندرشیکھر راؤ عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوگئے ہیں۔

 شرمیلا نے الزام عائد کیاہے کہ حکومت بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ عوام کو دی گئی اظہار خیال کی آزادی پر بھی پابندی عائد کی جارہی ہے جو کہ انتہائی قابل افسوس ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ ہم نے کیا جرم کیا ہے۔ کس لیے نشانہ بنایا جارہاہے۔