دہلی

منی لانڈرنگ کیس، کارتی چدمبرم کو درخواست واپس لینے کی اجازت

جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس امیت شرما پر مشتمل بنچ نے کہا کہ درخواست گزار اپنی سابقہ درخواست کو واپس لینے کی اجازت چاہتا ہے، جو اِس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ درخواست گزار کو اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اپنی سابق درخواست واپس لے سکتا ہے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے آج کانگریس رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم کو اجازت دی کہ وہ آئی این ایکس میڈیا منی لانڈرنگ کیس میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے جبری اقدامات سے تحفظ کے لیے اپنی عبوری درخواست واپس لے سکتے ہیں۔

 کارتی چدمبرم کی نمائندگی کررہے ایڈوکیٹ ارش دیپ سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ ای ڈی نے اس معاملہ میں اپنی شکایت ٹرائیل عدالت میں داخل کی ہے  جہاں تحقیقاتی ایجنسی باقاعدہ ضمانت کے لیے ان کی درخواست کی مخالفت کررہی ہے، کیوں کہ اس عدالت میں ای ڈی کے جبری اقدامات سے تحفظ کے لیے ان کی درخواست زیرالتوا ہے۔

سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم کے لڑکے کارتی چدمبرم نے اپنی درخواست میں کہا کہ وہ اپنی درخواست اس لیے واپس لینا چاہتے ہیں کیوں کہ اپنی باقاعدہ درخواست ِ ضمانت کو جاری رکھ سکیں جو ٹرائیل عدالت میں زیر سماعت ہے۔

 جسٹس سدھارتھ مردل اور جسٹس امیت شرما پر مشتمل بنچ نے کہا کہ درخواست گزار اپنی سابقہ درخواست کو واپس لینے کی اجازت چاہتا ہے، جو اِس عدالت میں زیر سماعت ہے۔ درخواست گزار کو اجازت دی جاتی ہے کہ وہ اپنی سابق درخواست واپس لے سکتا ہے۔

کارتی چدمبرم نے 2018ء میں یہ درخواست داخل کی تھی، جو انسدادِ منی لانڈرنگ ایکٹ 2002ء کی مخصوص دفعات اور ان کے خلاف ای ڈی کے اس کیس میں ان کی درخواست کاایک حصہ تھی۔

اس درخواست کے ذریعہ یہ عبوری حکم جاری کرنے کی گزارش کی گئی تھی کہ اس درخواست کے زیرالتوا رہنے تک ای ڈی کو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی جائے۔ ہائی کورٹ نے 9 مارچ 2018ء کو کارتی چدمبرم کو اس کیس میں گرفتاری سے عبوری تحفظ فراہم کیا تھا۔