شمالی بھارت

بھارت جوڑو یاترا مدھیہ پردیش سے راجستھان میں داخل

گاندھی کی یاترا مدھیہ پردیش کی سرحد پر واقع چاولی گاؤں سے راجستھان میں داخل ہوئی۔ یہ یاترا 23 نومبر کو مہاراشٹر کی سرحد سے مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں داخل ہوئی تھی۔ یہ یاترا ریاست میں بارہ دنوں تک چلی۔

آگرمالوا: کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا آج دیر شام مدھیہ پردیش کے آگرمالوا ضلع سے راجستھان کی سرحد میں داخل ہوئی۔ اس موقع پر مدھیہ پردیش اور راجستھان کے ہزاروں کارکنان اور پارٹی لیڈران موجود تھے۔

گاندھی کی یاترا مدھیہ پردیش کی سرحد پر واقع چاولی گاؤں سے راجستھان میں داخل ہوئی۔ یہ یاترا 23 نومبر کو مہاراشٹر کی سرحد سے مدھیہ پردیش کے برہان پور ضلع میں داخل ہوئی تھی۔ یہ یاترا ریاست میں بارہ دنوں تک چلی۔

قبل ازیں گاندھی کی پد یاترا آج صبح آگرمالوا ضلع کے لالہ کھیڑی کے نزدیک اناپورنا ڈھابہ سے شروع ہوئی اور صبح تقریباً دس بجے سویتکلا پہنچی۔ صبح کا یاترا وقفہ یہیں رہا۔

 اس جگہ سے پدا یاترا دوپہر 3:30 بجے دوبارہ شروع ہوئی اور شام کے قریب 6:30 بجے ڈونگرگاؤں میں پیپلیشور بالاجی مندر کے نزدیک پہنچی۔ اس جگہ سے یاترا کانگریس کی حکومت والی ریاست راجستھان میں داخل ہوئی۔

گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا تقریباً تین ماہ قبل کنیا کماری سے شروع ہوئی تھی۔ یہ یاترا 23 نومبر کو برہان پور ضلع میں مدھیہ پردیش سے مہاراشٹر میں داخل ہوئی تھی۔

اس کے بعد گاندھی بارہ دنوں میں برہان پور، کھنڈوا، کھرگون، اندور، اجین سے ہوتے ہوئے آگرمالوا ضلع پہنچے۔ مسٹر گاندھی کی یاترا جموں و کشمیر پہنچ کر ختم ہو جائے گی۔ وہ اب تک دو ہزار کلومیٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کر چکے ہیں۔

ریاستی کانگریس صدر کمل ناتھ، سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ، جے رام رمیش، سابق مرکزی وزراء ارون یادو، جیتو پٹواری، کنال چودھری، وویک تنکھا، اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ، جے وردھن سنگھ، سچن یادو سمیت درجنوں سینئر لیڈران، عہدیداران اور ہزاروں کارکنان ریاست میں یاترا کے ساتھ تھے۔