بھارت

مہرولی قتل کیس: آفتاب کی پولیس تحویل میں 5 دن کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت میں منگل کے دن آفتاب امین پوناوالا نے کہا کہ اس نے غصہ میں اپنی 27 سالہ محبوبہ شردھا والکر کا قتل کردیا۔ اس کے وکیل نے یہ بات بتائی۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت میں منگل کے دن آفتاب امین پوناوالا نے کہا کہ اس نے غصہ میں اپنی 27 سالہ محبوبہ شردھا والکر کا قتل کردیا۔ اس کے وکیل نے یہ بات بتائی۔

5 روزہ پولیس تحویل ختم ہونے کے بعد اسے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ اویرل شکلا کے سامنے پیش کیا گیا تھا جنہوں نے اس کی تحویل مزید 4 دن بڑھادی اور پالی گراف ٹسٹ کی اجازت دے دی۔پالی گراف ٹسٹ میں دوا کا استعمال نہیں ہوتا۔ اس مشینی ٹسٹ کے ذریعہ جھوٹ پکڑا جاتا ہے۔

آفتاب نے عدالت سے کہا کہ اس نے غصہ کی حالت میں ارتکاب ِ جرم کیا اور وہ تحقیقات میں پولیس کا ہاتھ بٹارہا ہے۔ وکیل نے یہ بھی کہا کہ آفتاب نے عدالت سے کہا کہ اس نے جن مقامات پر شردھا کی نعش کے ٹکڑے پھینکے تھے ان کی شناخت میں اسے دشواری پیش آرہی ہے کیونکہ وہ دہلی شہر سے واقف نہیں ہے۔

اسے 2 تالابوں کو لے جایا جائے گا جن میں ایک مہرولی جنگل میں اور دوسرا میدان گڑھی میں واقع ہے۔

28 سالہ آفتاب نے بغیر شادی کے اس کے ساتھ رہنے والی شردھا کو مارکر اس کی نعش کے 35ٹکڑے کردیئے تھے جنہیں اس نے جنوبی دہلی کے مہرولی میں اپنے فلیٹ میں ایک فریج میں تقریباً 3 ہفتے رکھا اور بعدازاں کئی دن تک شہر کے مختلف علاقوں میں انہیں ٹھکانے لگاتا رہا تھا۔

a3w
a3w