شمالی بھارت

ووٹ کاٹنے کے الزام کی اسد الدین اویسی کی جانب سے تردید

اویسی نے اس بات کی تردید کی کہ آئندہ ماہ منعقد ہونے والے گجرات اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کا رول کانگریس کے ووٹوں کو تقسیم کرنا ہے اور انھوں نے ریاست میں بی جے پی کے طویل مدتی اقتدار کے لیے قدیم بڑی پارٹی پر الزام عائد کیا۔

کچ (گجرات): صدر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اسد الدین اویسی نے اس بات کی تردید کی کہ آئندہ ماہ منعقد ہونے والے گجرات اسمبلی انتخابات میں ان کی پارٹی کا رول کانگریس کے ووٹوں کو تقسیم کرنا ہے اور انھوں نے ریاست میں بی جے پی کے طویل مدتی اقتدار کے لیے قدیم بڑی پارٹی پر الزام عائد کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی انتخابی مہم میں یکساں سیول کوڈ اور مہرولی قتل کیس جیسے مسائل کو اٹھاکر مخالف مسلم ماحول پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ضلع کچ کے انتخابی دورے کے دوران اویسی نے کہا کہ ان کی پارٹی یہاں صرف دو نشستوں پر مقابلہ کررہی ہے۔

انھوں نے اس دعویٰ کی تردید بھی کی کہ آل اندیا مجلس اتحاد المسلمین ”ووٹ کٹوا“ پارٹی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان کے خلاف کانگریس کیوں الزامات عائد کررہی ہے، اس کا مقصد اپنی خامیوں کو چھپانا ہے۔ اپوزیشن کانگریس کمزور ہونے کے سبب ہی بی جے پی گجرات میں گذشتہ 27 سالوں سے اقتدار پر ہے۔

انھوں نے سوال کیا کہ بی جے پی کو شکست دینے کس نے کانگریس کو روکا ہے۔ تین دہوں میں اسے شکست دینے میں وہ کیوں ناکام رہی؟ کانگریس کو چاہیے کہ پہلے وہ ان سوالات کے جواب دے۔ کانگریس پارٹی نے عام آدمی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔

اویسی نے کہا کہ وہ یہاں یہ واضح کرنے آئے ہیں کہ وہ کسی بھی پارٹی کے ووٹ کاٹنے کے لیے نہیں ہیں، ان کا وجود یہاں بی جے پی کے خلاف لڑنے کے لیے ہے۔ اویسی نے کہا کہ گجرات اسمبلی کی 182 نشستوں کے منجملہ صرف 13 پر ان کی پارٹی مقابلہ کررہی ہے۔

صدر ایم آئی ایم نے کہا کہ کانگریس 169 نشستوں پر کامیابی حاصل کرکے حکومت تشکیل دے سکتی ہے، لیکن بی جے پی سے مقابلہ میں نااہلیت اور بے اعتنائی کے سبب 27 سال سے بھگوا جماعت انتخابات جیت رہی ہے، جس کا سبب کانگریس ہے۔