مشرق وسطیٰ

ایران نے میزائل پروگرام پر اقوام متحدہ کی پابندیوں کے خاتمے کی تصدیق کی

ایران نے بدھ کے روز میزائل سازی سے متعلق سرگرمیوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے عائد پابندیوں کے 'غیر مشروط' خاتمے کی تصدیق کی، جب کہ اسی دن امریکہ نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

تہران: ایران نے بدھ کے روز میزائل سازی سے متعلق سرگرمیوں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کی طرف سے عائد پابندیوں کے ‘غیر مشروط’ خاتمے کی تصدیق کی، جب کہ اسی دن امریکہ نے ایران کے میزائل اور ڈرون پروگرام پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔

متعلقہ خبریں
ڈاکٹر مہدی کا محکمہ ثقافتی ورثہ و آثار قدیمہ تلنگانہ کا دورہ، مخطوطات کے تحفظ کے لیے ایران سے ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ
روسی صدر کی مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے خاتمے میں مدد کی پیشکش
اقوام متحدہ کی اسرائیل سے نسل کشی کا خاتمہ کرنے کی اپیل
ایران میں زہریلی شراب پینے سے مہلوکین کی تعداد 26ہوگئی
بے لگام اسرائیل دنیا کو اپنی جاگیر سمجھتا ہے:شاہ اُردن

ایران کی وزارت خارجہ نے ویب سائٹ پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ "برسوں پہلے میزائل سرگرمیوں اور متعلقہ خدمات اور ٹیکنالوجیز کے تبادلے کے لیے بعض ایرانی افراد اور اداروں پرعائد کردہ ایران مخالف پابندیاں، بشمول منجمد اثاثے اور مالی پابندیاں آج غیر مشروط طور پر ہٹا دی گئی ہيں”۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کے دفاعی مذاکرات اور تعاون کو محدود کرنے یا پابندی لگانے کا کوئی بھی اقدام اب یو این ایس سی کی قرارداد 2231 کے تحت دفعات کی خلاف ورزی ہو گی۔ تاہم، امریکہ نے آج ہی کئی اقدامات کیے جس سے یہ اشارہ دیا گیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے خاتمے کے بعد بھی ایران کے میزائل پروگرام پر امریکی پابندیاں برقرار رہیں گی۔

امریکہ نے بدھ کے روز ایران کے بیلسٹک میزائل اور ڈرون پروگرام سے مبینہ تعلق کے الزام میں چند افراد اور فرموں کے گروپ پر نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔

مزید برآں، منگل کے روز اپنی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں، یورپی کونسل نے کہا کہ اس نے ‘ایران پر یورپی یونین کے عدم پھیلاؤ کے نظام کے تحت پابندیوں کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔’

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے یورپی کونسل کے فیصلے کو یکطرفہ، غیر قانونی اور سیاسی طور پر نامناسب قرار دیا۔

واضح رہے کہ ایران نے جولائی 2015 میں عالمی طاقتوں کے ساتھ جوہری معاہدے پر دستخط کیے تھے جسے رسمی طور پر JCPOA کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جس میں ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں ایران کے جوہری پروگرام پر کچھ پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ تاہم، امریکہ مئی 2018 میں معاہدے سے دستبردار ہو گیا اور اس نے ایران پر اپنی یکطرفہ پابندیاں دوبارہ لگا دی تھیں۔