جرائم و حادثات

ویزاگ میں کڈنی(گردے) ریاکٹ کیس ڈاکٹر اور دیگر 5 افراد گرفتار

وشاکھا پٹنم پولیس نے کڈنی (گردے) ریاکٹ کیس میں ایک ڈاکٹر اور دیگر 5افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان افراد کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات، 307، 326اور420 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

وشاکھا پٹنم: وشاکھا پٹنم پولیس نے کڈنی (گردے) ریاکٹ کیس میں ایک ڈاکٹر اور دیگر 5افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ ان افراد کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات، 307، 326اور420 کے تحت کیس درج کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
6سال سے کوما میں موجود لڑکے کی موت، والدین کا ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
لاشوں سے اعضاء رئیسہ حاصل کرنے میں تلنگانہ سرفہرست

اس کیس میں مزید ملزمین کی گرفتاری متوقع ہے۔ پولیس نے کہا کہ اتوار کے روز خانگی دواخانہ کے ایک ڈاکٹر پرمیشور راؤ اور درمیانی افراد کمراجو، سرینو، شیکھرالینا اور کونڈماں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

وشاکھا پٹنم پولیس کمشنر تری وکرم ورما نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ یہ ٹولی، معاشی طور پر پریشان خاندانوں کو نشانہ بناتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے تروملا ہاسپٹل میں گردوں کی سرجریز کی جاتی تھیں۔ پولیس، حالیہ دنوں میں کی گئی سرجریز کی تحقیقات کررہی ہے۔

چند دنوں قبل ونئے کمار اور وسواپلی سرینواس راؤ کے گردوں کے آپریشن کے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ وشاکھا پٹنم کے وامبی کالونی کے رہنے والے ونئے کمار کے پولیس سے رجوع ہونے کے بعد دو دن قبل یہ ریاکٹ منظر عام پر آیا تھا۔ ونئے کمار نے پولیس سے رجوع ہوتے ہوئے اس بات کی شکایت کی تھی ایک ایجنٹ انہیں ایک گردہ فروخت کرنے کا لالچ دیا تھا۔

اس ایجنٹ نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ایک گردہ دینے پر اسے 8.5لاکھ روپے ادا کئے جائیں گے مگر ایک خانگی ہاسپٹل میں اس کا گردہ نکالنے کے بعد16دسمبر2022 کو اسے صرف2.5 لاکھ روپے دئیے گئے۔ پولیس، اس ریاکٹ پر ملوث ڈاکٹر کی نشاندہی کیلئے اپنی تمام تر توجہ مرکوز کرچکی تھی۔

اس کڈنی سرجریز میں دو ڈاکٹروں کے کلیدی رول کا انکشاف ہوا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ این وینکٹیشورراؤ نے اس میں کلیدی رول ادا کیا ہے۔ کڈنی کے ایک ریاکٹ کیس میں سابق میں گرفتار کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

گردوں کی غیر مجاز تبدیلی کا سخت نوٹ لیتے ہوئے ضلع ویزاگ کے انتظامیہ نے ہفتہ کے روز تروملا ہاسپٹل کو مہر بند کردیا۔حکام نے ہاسپٹل انتظامیہ کے خلاف فوجداری کیس درج کرلیا جو اجازت کے بغیر چلایا جارہاتھا۔