ایشیاء

چین میں شرح پیدائش میں اضافہ کیلئے کنواری خواتین کے بیضے منجمد کرنے کی تجویز

مسلسل کم ہوتی شرح پیدائش سے پریشان چینی حکومت نے حالیہ برسوں میں شرح پیدائش بڑھانے کے لیے 2016 میں فی جوڑا ایک بچہ پالیسی ختم کرتے ہوئے والدین کو ایک سے زائد بچے پیدا کرنے کی اجازت دی تھی تاہم اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔

بیجنگ: شرح پیدائش میں خطرناک حد تک کمی کے باعث چین نے آبادی میں اضافے کے لیے غیر شادی شدہ خواتین کے بیضوں کو جدید طریقوں سے منجمد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں
ہند۔چین معاہدہ کی تفصیلات منظرعام پر لائی جائیں: راشدعلوی
چین کی بادشاہت کے ساتھ پیرس اولمپکس کا اختتام
مالدیپ کے صدر کاچین اور ہندوستان سے اظہار تشکر
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
شی جنپنگ G20 چوٹی کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی حکمران جماعت کے مشیر لو ویونگ نے کہا ہے وہ حکومتی جماعت کی کانفرنس میں غیر شادی شدہ خواتین کے بیضوں کو منجمد کرنے کا قانون بنانے کی تجویز دیں گے۔

چین کی کئی خواتین سیاست دانوں نے بھی اس تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانجھ پن کی شکار خواتین کے علاج کا بھی سرکاری اسپتالوں میں مفت کیا جائے۔چینی ماہرین نے بھی ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ اگر بانجھ لڑکیوں کا علاج نوجوانی میں ہی کرلیا جائے تو بڑھتی عمر تک پہنچتے پہنچتے وہ بچہ پیدا کرنے کی اہل ہوسکتی ہیں۔

چینی ماہرین نے یہ مشورہ بھی دیا تھا کہ بانجھ پن کی شکار نوجوان لڑکیوں کے بیضے منجمد کرلیے جائے کیوں کہ اس عمر میں بیضے زیادہ بار اور ہوتے ہیں اور جب یہ لڑکیاں چند برسوں کے علاج کے بعد ٹھیک ہوجائیں تو ان میں ان ہی کے بیضے استعمال کیے جائیں۔

شرح پیدائش میں کمی کے حوالے سے چین سب سے بڑا ملک بن گیا ہے جہاں ایک سال قبل یہ شرح دو خواتین کے ہاں ایک بچے کی پیدائش تھا۔ رواں برس بھارت آبادی کے لحاظ چین کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

مسلسل کم ہوتی شرح پیدائش سے پریشان چینی حکومت نے حالیہ برسوں میں شرح پیدائش بڑھانے کے لیے 2016 میں فی جوڑا ایک بچہ پالیسی ختم کرتے ہوئے والدین کو ایک سے زائد بچے پیدا کرنے کی اجازت دی تھی تاہم اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوسکا۔