گورنر تمیلی سائی نے ایم ایل سیز کے لیے 2 ناموں کو مسترد کردیا

پرگتی بھون اور راج بھون ایک بار پھر ٹکراؤ کی راہ پر چل پڑے ہیں۔ ریاستی گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے گورنر کوٹہ کے تحت دو ایم ایل سیز کی نامزدگی کی سفارش کو مسترد کردیا۔

حیدرآباد: پرگتی بھون اور راج بھون ایک بار پھر ٹکراؤ کی راہ پر چل پڑے ہیں۔ ریاستی گورنر ڈاکٹر تمیلی سائی سوندرا راجن نے گورنر کوٹہ کے تحت دو ایم ایل سیز کی نامزدگی کی سفارش کو مسترد کردیا۔

حکمراں جماعت بی آر ایس نے گورنر کوٹہ کے تحت 2ایم ایل سی کی نامزدگی کے لیے داسوجو شراون کمار اور کے ستیہ نارائنہ کے ناموں کی سفارش کی تھی جسے گورنر نے مسترد کردیا۔ گورنر تمیلی سائی سونداراجن نے پیر کے روز ریاست کی چیف سکریٹری شانتا کماری کو اپنے اس فیصلہ سے واقف کرایا۔

گورنر نے دو علحدہ مکتوبات روانہ کرتے ہوئے حکومت کو اپنے فیصلہ سے واقف کرایا اور بتایا کہ حکومت نے بی آر ایس کے جن 2 قائدین کو گورنر کے کوٹہ میں نامزد کرنے کی سفارش کی تھی‘یہ دونوں کسی بھی طرح گورنر کوٹہ کے لیے نامناسب (ان فٹ) ہیں۔

اپنے مکتوب میں گورنر نے اس بات کا تذکرہ کیا کہ آئین کی دفعہ 171(5) اور171(1) e کے تحت ایسے افراد کو گورنر کوٹہ کے تحت ایم ایل سی نامزد کرسکتے ہیں جن کا ادب‘ سائنس‘ آرٹ‘ امداد باہمی تحریک اور سماجی خدمات میں گرانقدر رول رہاہو یا معلومات رکھتے ہیں تاہم ڈاکٹر ڈی شراون کمار سے متعلق روانہ کردہ سمری (خلاصہ) میں اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ سیاست‘ کارپوریٹ اور تعلیمی سیکٹر میں ان کی شراکت فعال رہی ہے مگر ادب‘ثقافت‘سائنس امداد براہمی تحریک اور سماجی خدمات میں ان کی کوئی گرانقدر خدمات کا تذکرہ نہیں ہے۔

اس طرح آئین کی دفعہ 171(5) کے تحت درکار پیشگی شرائط کی تکمیل پر کوئی واضح غور نہیں ہے۔ اس لیے شروان کمار کے نام پر غور نہیں کیا جاسکتا۔ اس سمری کے سوا ء دیگر کوئی تفصیلات یا دستاویز منسلک نہیں کئے گئے یا مجھے روانہ نہیں کئے گئے۔ گورنر تمیلی سائی سوندا راجن نے یہ بات کہی۔

انہوں نے کہاکہ اس طرح کرا (کے) ستیہ نارائنا کے بارے میں بتایاگیا کہ وہ سیاسی اور کارپوریٹ ٹریڈ یونین سرگرمیوں میں سرگرم رہے ہیں۔ ان کی سمری میں اس بات کی کوئی نشاندہی نہیں کی گئی کے ستیہ نارائنہ ادب‘ ثقافت‘ سائنس امداد باہمی تحریک اور سماجی خدمات میں شاندار ریکارڈ رکھتے ہیں۔ کے ستیہ نارائنہ اور ڈاسوجی شراون‘ دونوں کسی بھی طرح گورنر کوٹہ کے لیے فٹ نہیں ہیں۔

اس لیے ان دونوں کو گورنر کوٹہ کے تحت ایم ایل سی نامزد نہیں کیا جاسکتا۔ اس لیے ان ناموں کو مسترد کیا جارہاہے۔ چیف سکریٹری کے نام اپنے مکتوب میں گورنر نے یہ بات کہی۔

اس موقع پر گورنر نے کابینہ اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے خواہش کی کہ وہ آئین کی دفعہ 171(5) کے تحت نامزد عہدوں کے لیے سیاسی قائدین کی سفارش کرنے سے گریز کریں۔ متعلقہ شعبہ میں گرانقدر خدمات کے حامل افراد کو نامزد کرنے پر غور کریں۔