شمالی بھارت

ہماچل پردیش میں سیلاب، 6 افراد ہلاک

چیف منسٹر نے اموات پر اظہارِ تاسف کیا اور کہا کہ انتظامیہ متاثرہ اضلاع میں جنگی خطوط پر راحت اور بچاؤ کارروائی کررہا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق ضلع چمبا میں بارش کی وجہ سے زمین کھسکنے کے نتیجہ میں مکان منہدم ہوجانے سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

شملہ: ہماچل پردیش میں موسلا دھار بارش اور زمین کھسکنے کے واقعات کے نتیجہ میں 6 افراد ہلاک اور دیگر 13 زخمی ہوگئے۔ ریاست کے ضلع حمیر پور میں اچانک سیلاب آنے سے پھنس جانے والے 22 افراد کا بحفاظت تخلیہ کرادیا گیا ہے۔

 چیف منسٹر جئے رام ٹھاکر نے اموات پر اظہارِ تاسف کیا اور کہا کہ انتظامیہ متاثرہ اضلاع میں جنگی خطوط پر راحت اور بچاؤ کارروائی کررہا ہے۔ عہدیداروں کے مطابق ضلع چمبا میں بارش کی وجہ سے زمین کھسکنے کے نتیجہ میں مکان منہدم ہوجانے سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

 ضلع چمبا کے ایمرجنسی آپریشن سنٹر نے بتایا کہ زمین کھسکنے کا واقعہ صبح 4:30 بجے موضع بانیٹ میں پیش آیا، جس کے بعد ایک مکان منہدم ہوگیا، 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

 منڈی میں زمین کھسکنے کے نتیجہ میں ایک لڑکی ہلاک ہوگئی، جب کہ دیگر 13 افراد کی ہلاکت کا بھی اندیشہ ہے۔ یہاں موسلا دھار بارش کے بعد سیلاب آگیا تھا۔ علحدہ اطلاع کے بموجب کل رات سے ہو رہی مسلسل بارش کی وجہ سے پانچ افراد کی موت ہو گئی ہے اور 15 دیگر لاپتہ ہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کانگڑا میں سب سے زیادہ 346 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ دھرم شالہ میں 333 ملی میٹر اور جوگندر نگر میں 210 ملی میٹر بارش ہوئی ہے۔ اس مانسون سیزن میں سب سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔ محکمہ موسمیات نے 24 اگست تک ریاست کے میدانی علاقوں اور وسط پہاڑی علاقوں میں شدید بارش کا یلو الرٹ جاری کیا ہے۔

موسلا دھار بارش نے ریاست میں نظام زندگی درہم برہم کر دیا ہے۔ بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے کئی اضلاع میں تباہی مچا دی ہے۔ لینڈ سلائیڈنگ سے نو مکانات منہدم ہوگئے۔ منڈی، چمبا اور حمیر پور اضلاع میں بارش سے متعلق واقعات میں پانچ افراد ہلاک اور 15 لاپتہ ہیں۔

لاپتہ افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور ان کے زندہ بچ جانے کے امکانات کم ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ بارش کا سلسلہ جاری رہنے کی وجہ سے ریسکیو ٹیموں کو ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ منڈی ضلع کے گوہر سب ڈویژن کے گاؤں کاشان میں دو مکانات گرنے سے سات افراد ملبے تلے دب گئے۔

 ریسکیو ٹیمیں انہیں نکالنے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہیں۔منڈی ضلع کے باغی کے قریب پاراشر روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 4-5 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ضلع میں منڈی-کٹولا-پراشر روڈ پر باغی نالہ میں بادل پھٹنے سے آئے سیلاب سے کئی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

یہاں سیلاب کی وجہ سے ایک پورا خاندان لاپتہ ہو گیا ہے۔ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف لوگوں کو ایک بچی کی لاش ملی ہے، جب کہ آٹھ دیگر لوگ لاپتہ ہیں۔بادل پھٹنے کے بعد درجنوں خاندان اپنے گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر رات گزاررہے ہیں۔

باغی نالے پر بنائے گئے پل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف منسٹر جے رام ٹھاکر کے آبائی شہر تھوناگ بازار میں نالوں میں سیلاب نے درجنوں دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ تھوناگ بازار میں بھی شدید تباہی ہوئی ہے۔ہمیر پور ضلع کے سوجن پور میں بیاس ندی میں طغیانی سے کھیری گاؤں کے ایک درجن مکانات خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

 سلاب میں تقریباً 22 دیہاتی پھنسے ہوئے ہیں۔ ان میں سے 18 لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ دریا پر پل بھی ٹوٹ گیا جس سے سڑک کے دونوں طرف مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ شملہ ضلع کے تھیوگ قصبے میں مٹی کے تودے گرنے سے چار گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔