کھیل

ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی نوجوان کھلاڑی سلیمہ ٹیٹے

میں نے جونیئر نیشنل ٹیم سے ہاکی میں داخلہ لیا اور اسونتا لاکڑا میری تحریک تھی۔ میں اس جیسا بننا چاہتی تھی۔ جب میں نے اسے کھیلتے دیکھا تو مجھے احساس ہوا کہ اگر وہ یہ کر سکتی ہے تو میں بھی کر سکتی ہوں۔

نئی دہلی: ہندوستانی خواتین ہاکی ٹیم کی نوجوان کھلاڑی سلیمہ ٹیٹے نے انکشاف کیا ہے کہ ٹیم کی سابق کپتان اسونتا لاکڑا اور نکی پردھان نے ان کے کیریئر میں رہنمائی کا کردار ادا کیا ہے۔

جھارکھنڈ سے تعلق رکھنے والی سلیمہ نے بتایا کہ اسونتا اور نکی کو اپنی ریاست سے آتے دیکھ کر انہیں بھی ہاکی میں نئی ​​بلندیاں حاصل کرنے کی ترغیب ملی۔ سلیمہ نے کہاکہ ’’میں نے جونیئر نیشنل ٹیم سے ہاکی میں داخلہ لیا اور اسونتا لاکڑا میری تحریک تھی۔ میں اس جیسا بننا چاہتی تھی۔ جب میں نے اسے کھیلتے دیکھا تو مجھے احساس ہوا کہ اگر وہ یہ کر سکتی ہے تو میں بھی کر سکتی ہوں۔ نکی پردھان نے بھی میری ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس نے ہمیشہ مجھے کافی وقت دیا ہے۔‘‘

انہوں نے کہاکہ میرے خاندان نے بھی بہت تعاون کیا ہے۔ وہ پریشانیوں کے بارے میں نہیں سوچتے۔ ان کا ماننا ہے کہ اگر ہم خود کو بہترین بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں ہر پریشانی کے باوجود اچھی کارکردگی دکھانی چاہیے۔

سلیمہ، جو ایک طویل یوروپی دورے کے بعد ہندوستان واپس آئی ہیں، نے کہا کہ برمنگھم 2022 گیمز سے پہلے ٹیم کی واحد توجہ یہ تھی کہ انہیں "کچھ نہ کچھ” کرنا ہے۔

سلیمہ نے کہاکہ جب ایف آئی ایچ ویمنز ہاکی ورلڈ کپ اسپین اور نیدرلینڈز 2022 میں ہمارا برا وقت تھا تو ٹیم کا مقصد واضح تھا۔ ہم برمنگھم 2022 کامن ویلتھ گیمز میں اچھا کرنا چاہتے تھے۔ ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا۔ ہندوستان واپس آنے سے پہلے ہمیں تمغہ جیتنا تھا۔ ہماری سوچ تھی کہ ہمیں کچھ کرنا ہے۔

سلیمہ کے کیریئر کا اب تک کا سب سے بڑا لمحہ ٹوکیو اولمپکس رہا ہے، جہاں ہندوستان چوتھے نمبر پر رہا۔ سلیمہ کا کہنا ہے کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد سے لوگوں کی توجہ ان کے گاؤں کی طرف مبذول ہوئی ہے جس کی وجہ سے علاقے کی حالت بہتر ہوئی ہے۔

سلیمہ نے کہا کہ ٹوکیو اولمپکس سے پہلے ہمارے گاؤں کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا اور جب میں واپس آئی تو میرے گاؤں کی طرف بہت زیادہ توجہ حاصل ہوئی۔ لوگ دور دور سے یہاں آتے ہیں۔ لوگ میرے گاؤں کو جانتے ہیں۔ اس سے دل کو بہت خوشی ملتی ہے۔ میرا خاندان بھی یہ دیکھ کر خوش ہے کہ لوگ ہم سے ملنے آرہے ہیں۔ سارا ماحول بدل گیا ہے جس سے میں بہت خوش ہوں۔ ,

انہوں نے کہاکہ ’ہندوستان کے لیے کھیلنے نے میری زندگی بدل دی ہے۔ اس نے مجھے وہ سب کچھ دیا ہے جو میں مانگ سکتی تھی۔ ملک کے لیے پرفارم کرتے ہوئے مزید میچ جیتنا چاہتی ہوں۔