یوروپ

داعش کی دُلہن شمیمہ بیگم، برطانوی شہریت کے دوبارہ حصول کی اپیل ہارگئی

لندن میں پیدا ہونے والی بنگلہ دیشی نژاد خاتون شمیمہ بیگم جو 15 سال کی عمر میں جب وہ اسکولی طالبہ تھی‘ اسلامک اسٹیٹ نیٹ ورک میں شامل ہونے برطانیہ سے فرار ہوئی تھی

لندن: لندن میں پیدا ہونے والی بنگلہ دیشی نژاد خاتون شمیمہ بیگم جو 15 سال کی عمر میں جب وہ اسکولی طالبہ تھی‘ اسلامک اسٹیٹ نیٹ ورک میں شامل ہونے برطانیہ سے فرار ہوئی تھی‘ جمعہ کے دن برطانوی شہریت دوبارہ حاصل کرنے اور برطانیہ لوٹنے کی ایک اور قانونی جنگہار گئی۔

سال 2022میں برطانوی سپریم کورٹ نے شمیمہ بیگم کے برطانیہ میں داخلہ پر پابندی کے فیصلہ کو برقرار رکھاتھا۔ اس کی عمر اب 24 سال ہوگئی ہے۔

سلسلہ وار قانونی لڑائیوں میں شمیمہ بیگم نے گزشتہ برس فروری میں اسپیشل امیگریشن اپیلس کمیشن سے رجوع کیا تھا اور بعدازاں وہ اپنا مقدمہ کورٹ آف اپیل میں لے گئے تھی تاہم اپیل ججس نے خصوصی ٹریبونل کے فیصلہ سے اتفاق کیا اور اپیل مسترد کردی۔ شمیمہ بیگم‘ شمالی شام کے ایک پناہ گزیں کیمپ میں رہ رہی ہے۔

اس کی اپیل بیرسٹر سامنتا نائٹس نے داخل کی۔ برطانوی وزیر داخلہ نے زور دے کر کہا کہ کیس میں اصل توجہ قومی سلامتی پر مرکوز ہے۔ حکومت ِ برطانیہ کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم بنگلہ دیشی پاسپورٹ حاصل کرسکتی ہے لیکن اس کی فیملی کی دلیل ہے کہ وہ برطانوی ہے اور اس نے بنگلہ دیشی شہریت کبھی بھی نہیں لی۔

شمیمہ بیگم کو اسلامک اسٹیٹ/ داعش کی دلہن کہا جاتا ہے۔ اس نے اس دہشت گرد نیٹ ورک کے ایک ڈچ (ولندیزی) رکن سے شام میں شادی کی تھی۔ اس کے تینوں بچے پیدائش کے بعد چل بسے۔