دہلی

یتی نرسنگھانند اور جتیندر تیاگی کے خلاف سماعت سے سپریم کورٹ کا انکار

بنچ نے انڈین مسلم شیعہ اثنا عشری جماعت کے وکلاء سے کہا کہ آپ آرٹیکل 32کے تحت کسی کی گرفتاری اور فوجداری کارروائی چاہتے ہیں؟ آیا آپ نے شکایت درج کرائی ہے؟ اگر ہم نے اس سلسلہ میں پیشرفت کی تو للیتا کماری فیصلہ کا کیا ہوگا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن مفادِ عامہ کی ایک درخواست (پی آئی ایل) کی سماعت سے انکار کردیا جس میں اسلام‘ پیغمبر اسلام ؐ اور اسلام کے ماننے والوں کے خلاف ریمارکس کے لئے یتی نرسنگھانند اور جتیندر تیاگی (سابق نام وسیم رضوی) کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔

چیف جسٹس یو یو للت اور جسٹس رویندر بھٹ پر مشتمل بنچ نے کہاکہ ایسی درخواست کی سماعت دستور کے آرٹیکل 32 کے تحت نہیں ہوسکتی۔ بنچ نے انڈین مسلم شیعہ اثنا عشری جماعت کے وکلاء سے کہا کہ آپ آرٹیکل 32کے تحت کسی کی گرفتاری اور فوجداری کارروائی چاہتے ہیں؟

آیا آپ نے شکایت درج کرائی ہے؟ اگر ہم نے اس سلسلہ میں پیشرفت کی تو للیتا کماری فیصلہ کا کیا ہوگا۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو آزادی ہے کہ وہ مناسب فورم سے رجوع ہو۔