آسام کے اسکولوں میں پرانا تعلیمی نظام بحال
آسام میں اب تمام اسکولوں کی پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے امتحانات منعقد کئے جائیں گے اور ناکام طلبا کو موجودہ جماعت میں برقرار رکھا جائے گا۔
گواہاٹی: آسام میں اب تمام اسکولوں کی پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے امتحانات منعقد کئے جائیں گے اور ناکام طلبا کو موجودہ جماعت میں برقرار رکھا جائے گا۔
عہدیداروں نے جمعہ کے دن یہ بات کہی۔ یہ فیصلہ گواہاٹی میں صبح میں منعقدہ ریاستی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
ریاستی وزیر تعلیم رانوج پیگو نے کہا کہ قانون حق تعلیم 2009 میں اول جماعت کے بعد امتحانات منعقد کرنے کی گنجائش ہے مگر ناکام طلبا کو ان کی موجودہ جماعت میں برقرار نہیں رکھا جاسکتا تھا آسام حکومت نے 2019 میں ایکٹ میں ترمیم کی چنانچہ ریاستی کابینہ نے آج پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے طلبا کے لئے سالانہ امتحانات منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔
ناکام امیدواروں کو ان کی موجودہ جماعت میں برقرار رکھا جائے گا۔ ناکام امیدواروں کو سالانہ امتحانات کے اعلان کے دو ماہ کے وقفے کے بعد منعقد کئے جانے والے خصوصی امتحانات میں شریک ہونے کا دوسرا موقع دیا جائے گا۔
ٹیچرس ان کے لئے اصلاحی جماعتیں چلائیں گے تاہم انہیں ان امتحانات میں بھی ناکامی پر مزید ایک سال کے لئے موجودہ جماعت میں تعلیم حاصل کرنا پڑے گا۔
آسام کے وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ یہ باور کیا جاتا ہے کہ ریاست میں نچلی اور پرائمری جماعتوں میں کامیابی اور ناکامی کا طریقہ کار نہ ہونے کی وجہ سے تعلیمی نظام متاثر ہوا ہے چنانچہ حکومت نے اسکول سطح پر یہ طریقہ کار واپس لانے کا فیصلہ کیا۔