ابھیشک بنرجی کو سپریم کورٹ سے راحت
ترنمول آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک کے وکیل سنجے بوس نے دعویٰ کیا کہ عدالت نے کہا تھا کہ ای ڈی اس سے پہلے ابھیشیک کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کر سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ”جج نے کہا، پیر کو آؤ۔ اس دوران کچھ نہیں ہوگا۔
کلکتہ: سپریم کورٹ نے ابھشیک بنرجی کو راحت دیتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اگلے پیر تک ابھیشیک بنرجی کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کر سکے گی۔ ابھیشیک کے خلاف تحقیقات سے متعلق کیس کی سماعت جمعہ کو سپریم کورٹ میں ہوئی۔ اگلی سماعت پیر کو ہوگی۔
ترنمول آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک کے وکیل سنجے بوس نے دعویٰ کیا کہ عدالت نے کہا تھا کہ ای ڈی اس سے پہلے ابھیشیک کے خلاف کوئی سخت کارروائی نہیں کر سکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ”جج نے کہا، پیر کو آؤ۔ اس دوران کچھ نہیں ہوگا۔
تفتیش کاروں نے ابھیشیک سے جمعہ کی صبح کلکتہ میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کی۔ اس دوران سپریم کورٹ میں بھی سماعت جاری ہے۔ اور اس میں ابھیشیک کو فی الحال تحفظ مل گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 17 مئی کو فیصلہ دیا تھاکہ ابھیشیک اور ان کی بیوی روجیرا سے دہلی کے بجائے کلکتہ میں پوچھ گچھ کی جائے۔
ساتھ ہی عدالت نے کہا تھاکہ ریاستی پولیس اور انتظامیہ کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ابھیشیک-روجیرا سے پوچھ گچھ کے دوران ای ڈی کے اہلکاروں کو کسی قسم کی ہراسانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ابھیشیک کو پہلے ہی تحفظ مل چکا ہے کہ ای ڈی سخت کارروائی نہیں کر سکتی۔ دہلی ہائی کورٹ نے ابھیشیک اور روجیراکے خلاف قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیا تھا جب روجیرا نے مبینہ طور پر ای ڈی کے سمن کو نظر انداز کیا تھا۔
17 اگست کو سپریم کورٹ نے حکم امتناعی بھی جاری کیا۔ اس کیس کی سماعت جمعہ کو ہوئی۔ سماعت میں ترنمول لیڈر کے وکلاء نے بھی عدالت میں الزام لگایا کہ علاج کے لیے دبئی جانے کے باوجود ابھیشیک کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔