دہلی

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو سپریم کورٹ کی 5 رکنی دستوری بنچ کی تیسری مرتبہ پھٹکار (تفصیلی خبر)

اسٹیٹ بینک آف انڈیا(ایس بی آئی) کو تیسری مرتبہ پھٹکار لگاتے ہوئے سپریم کورٹ نے پیر کے دن کہا کہ وہ اپنا ”چنندہ“ رویہ ترک کرے اور 21مارچ تک الیکٹورل بانڈس اسکیم سے جڑی ساری تفصیلات کا مکمل افشاء کرے۔

نئی دہلی: اسٹیٹ بینک آف انڈیا(ایس بی آئی) کو تیسری مرتبہ پھٹکار لگاتے ہوئے سپریم کورٹ نے پیر کے دن کہا کہ وہ اپنا ”چنندہ“ رویہ ترک کرے اور 21مارچ تک الیکٹورل بانڈس اسکیم سے جڑی ساری تفصیلات کا مکمل افشاء کرے۔

متعلقہ خبریں
الیکٹورل بانڈس ایک تجربہ، وقت ہی بتائے گا کس قدر فائدہ مندہے: جنرل سکریٹری آر ایس ایس
نیٹ تنازعہ، سی بی آئی تحقیقات سے سپریم کورٹ کا انکار
دہلی میں شیومندر کا انہدام روکنے سے سپریم کورٹ کا انکار
نیٹ امتحان، امیدواروں کے رعایتی نشانات منسوخ، متاثرہ طلبہ کے لئے دوبارہ امتحان (تفصیلی خبر)
اسٹاک مارکٹ کے گرنے کا معاملہ سپریم کورٹ میں پہنچ گیا

سپریم کورٹ نے کہا کہ ایس بی آئی کو یونیک بانڈ نمبرس بھی بتانے ہوں گے جن سے خریدار اور فیض پانے والی سیاسی جماعتوں کے رابطہ کا پتہ چلے گا۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی 5 رکنی دستوری بنچ نے کہا کہ ایس بی آئی کو اس کے پاس موجود ساری تفصیلات من و عن ظاہر کرنی ہوں گی۔ بنچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو چاہئے کہ وہ ایس بی آئی سے ملنے والی تفصیلات اپنی ویب سائٹ پر اَپ لوڈ کرے۔

5 رکنی دستوری بنچ نے اپنے تاریخی فیصلہ میں الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیردستوری قراردیتے ہوئے رد کردیا تھا اور حکم دیا تھا کہ الیکشن کمیشن عطیہ دہندگان‘ عطیہ کی رقم اور وصول کنندہ کے ناموں کا اظہار 13 مارچ تک کردے۔ 11 مارچ کو ایس بی آئی نے 30 جون تک مہلت حاصل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔

گزشتہ جمعہ کو سپریم کورٹ نے ادھوری جانکاری دینے پر ایس بی آئی کو ڈانٹ ڈپٹ کی تھی۔ پیر کے دن بنچ نے سینئر وکیل ہریش سالوے کی اس بات کا نوٹ لیا کہ بینک کو اس کے پاس موجود تمام تفصیلات ظاہر کرنے میں کوئی پس و پیش نہیں ہے۔

ہریش سالوے ایس بی آئی کی طرف سے پیش ہوئے۔ سالوے نے بنچ سے کہا کہ ایسا نہیں سمجھنا چاہئے کہ بینک‘ عدالت سے کھلواڑ کررہا ہے کیونکہ الیکٹورل بانڈس کی تفصیلات ظاہر کرنے میں کوئی مشکل نہیں ہے۔

درخواست گزار غیرسرکاری تنظیم کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے وکیل پرشانت بھوشن نے دعویٰ کیا کہ بڑی سیاسی جماعتوں نے عطیوں کی تفصیلات نہیں ظاہر کی ہیں۔ صرف چند جماعتوں نے یہ تفصیلات دی ہیں۔

a3w
a3w