سوشیل میڈیاشمالی بھارت

اشوک گہلوت کے پولٹیکل کلاسس پر سیاسی بحث

بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا نے کہا کہ خدا نہ کرے کہ وہ دن آئے کہ کسی کو اشوک گہلوت اسکول آف پالیٹکس جانا پڑے جہاں وہ جھوٹ بولنا‘ جھوٹے اعلانات کرنا اور وعدے توڑنا سیکھے۔

جئے پور: چیف منسٹر راجستھان اشوک گہلوت کے اس بیان نے صحرائی ریاست کے سیاسی حلقوں میں بڑی بحث چھڑدی ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد پولیٹیکل کلاسس شروع کریں گے۔

راجستھان میں کانگریس حکومت کے 4 سال مکمل ہونے پر ہفتہ کے دن منعقدہ پریس کانفرنس میں ان سے راجستھان کے سیاسی ماڈل پر کچھ کہنے کو کہا گیا تھا جس پر انہوں نے کہا تھا کہ میں ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی کلاسس شروع کردوں گا۔

بی جے پی کے ریاستی صدر ستیش پونیا نے کہا کہ خدا نہ کرے کہ وہ دن آئے کہ کسی کو اشوک گہلوت اسکول آف پالیٹکس جانا پڑے جہاں وہ جھوٹ بولنا‘ جھوٹے اعلانات کرنا اور وعدے توڑنا سیکھے۔

نہ صرف بی جے پی بلکہ کانگریس کے اپنے قائدین نے بھی اس کی مخالفت کی۔ راجستھان پردیش کانگریس کے سابق سکریٹری سشیل اسوپا نے کہا کہ میں راج نیتی سیکھنے کے لئے کسی کلاس میں جانا نہیں چاہتا۔

میں جب بھی مشکل میں ہوتا ہوں پنڈت نہرو کی نامکمل خودنوشت سوانح پڑھنے بیٹھ جاتا ہوں۔

کانگریس کے ایک سینئر قائد نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اشوک گہلوت 40 سال سے سیاستداں ہیں اور سیاستداں نہ تو سوچتا ہے اور نہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتا ہے۔ ان کے بیان نے راجستھان میں قیادت کے مسئلہ پر رسہ کشی کی بھڑکتی آگ کو ہوا دینے کا کام کیا ہے۔