شمالی بھارت

انڈرویر خریدنے دہلی گیا تھا‘ جھارکھنڈ کے رکن اسمبلی کے بیان پر تنازعہ

جھار کھنڈ میں تیز سیاسی تبدیلیوں کے درمیان چیف منسٹر ہیمنت سورین کو ان کے بھائی و رکن اسمبلی بسنت سورین کے متنازعہ بیان پر ایک نئی مشکل میں پڑگئے ہیں۔

رانچی: جھار کھنڈ میں تیز سیاسی تبدیلیوں کے درمیان چیف منسٹر ہیمنت سورین کو ان کے بھائی و رکن اسمبلی بسنت سورین کے متنازعہ بیان پر ایک نئی مشکل میں پڑگئے ہیں۔

بسنت سورین‘ دُمکا کے رکن اسمبلی ہیں جو دو لڑکیوں کی عصمت ریزی اور قتل پر کھول رہا ہے۔ بسنت سورین نے دہلی کے دورے سے واپسی کے بعد لڑکیوں کے خاندانوں سے ملاقات کی۔

بسنت سورین نے ان کے دورہ دہلی کی وجوہات پر سوال پر میڈیا سے کہا کہ ان کے زیر جامہ لباس ختم ہوگئے تھے۔ بسنت سورین نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میرے زیر جامہ لباس ختم ہوگئے تھے چنانچہ یہ خریدنے کے لئے دہلی گیا۔

میں نے وہاں یہ حاصل کئے۔ ایک ویڈیو کلپ میں بسنت سورین نے اعتراف کیا کہ ریاست میں کچھ سیاسی بے چینی ہے مگر زور دیکر کہا کہ اب صورتحال مستحکم ہے۔ اپوزیشن نے اس تبصرے پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔

بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نیشی کانت دوبے نے ٹویٹر پر جھار کھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے رکن اسمبلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں اور قبائلیوں کے لیڈر شیبو سورین کے فرزند زیر جامہ لباس خریدنے کے لئے دہلی جاتے ہیں۔ بی جے پی کے ایم پی نے کہا کہ اس لئے ایم ایل اے نے متاثرہ لڑکیوں کے خاندانوں سے ملاقات نہیں کی۔

دیگر کئی افراد نے سوشیل میڈیا پر غیر مناسب ریمارک پر رکن اسمبلی کی مذمت کی۔واضح رہے کہ چیف منسٹر نے بی جے پی پر ان کی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کا الزام لگایا ہے۔