شمالی بھارت

ایک یونیورسٹی عہدیدار عتیق احمد کے ساتھیوں کے خوف سے سو نہیں سکا

پریاگ راج میں واقع سام ہیگن باٹم یونیورسٹی آف اگریکلچر، ٹیکنالوجی اینڈ سائنسس (ایس ایچ یو اے ٹی ایس) کا ایک عہدیدار رماکانت دوبے 15 اپریل سے چین سے نہیں سویا جس دن گیانگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو گولی مارکر ہلاک کیا گیا۔

پریاگ راج: پریاگ راج میں واقع سام ہیگن باٹم یونیورسٹی آف اگریکلچر، ٹیکنالوجی اینڈ سائنسس (ایس ایچ یو اے ٹی ایس) کا ایک عہدیدار رماکانت دوبے 15 اپریل سے چین سے نہیں سویا جس دن گیانگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو گولی مارکر ہلاک کیا گیا۔

دوبے نے خود اور اپنے خاندان کے لئے تحفظ طلب کیا ہے کیوں کہ انہیں اور ان کے خاندان کو مقتول گیانگسٹر۔ سیاستداں عتیق احمد کے ساتھیوں سے جوابی کارروائی کا اندیشہ ہے۔ دوبے نے فروری 2017 میں عتیق احمد کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کرائی تھی جس کے نتیجہ میں انہیں گرفتار کیا گیا جس کے بعد گیانگسٹر سے سیاستداں بنے لیڈر نے 15 اپریل کی رات کو اپنی موت تک کبھی آزاد نہیں ہوا۔

عتیق احمد نے اپنے ایک درجن ساتھیوں کے ساتھ 14 دسمبر کو ایک نوجوان (ڈیمڈ یونیورسٹی کے ایک طالب علم) طالب علم کی تائید میں ایس ایچ یو اے ٹی ایس میں ہنگامہ کیا جو عتیق احمد کے دو کم عمر بیٹوں کو ٹیوشن بھی دیا کرتا تھا۔

نوجوان نے عہدیداروں کی جانب سے امتحانات کے دوران نقل نویسی کے الزامات پر خارج کئے جانے کے بعد عہدیداروں پر اخراج کا حکم منسوخ کرنے پر دباؤ ڈالنے کے لئے عتیق کی مدد طلب کی تھی عتیق نے ایس ایچ یو اے ٹی ایس عہدیداروں سے اخراج کے حکم سے دستبرادی کے لئے کہا جب انھوں نے قواعد کا حوالہ دیتے ہوئے انکار کیا تو گیانگسٹر اور اس کے ساتھیوں نے نینی میں کیمپس میں گھس کر مبینہ طور پر وہاں جو بھی دکھائی دیا اسے مار پیٹ کی عتیق حتی کے وائس چانسلر کے دفتر تک گئے۔

عتیق نے وہاں انہیں نہ پانے پر مبینہ طور پر ایس ایچ یو اے ٹی ایس کے پی آر او رما کانت کو کمرہ بند کرکے حملہ کیا اگر اس ضمن میں ایف آر آئی پر یقین کیا جائے تو انھوں نے دوبے کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی پولیس عہدیداروں نے توثیق کی کہ عتیق کے ساتھ گڈو مسلم اور صابر (اب وکیل امیش پال کے قتل کے ملزمین) بھی موجود تھے۔