سوشیل میڈیا

چھندواڑہ میں مسلم خاندان پر ہندو ہجوم کا حملہ، شدید مارپیٹ

واجد علی کے ارکان خاندان کے ساتھ مارپیٹ کا ویڈیو منگل کو دیر گئے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس کے بعد لوگوں کو اس کا علم ہوا۔ یہ واقعہ 15 ستمبر کو پیش آیا تھا۔

بھوپال: مدھیہ پردیش کے چھندواڑہ ضلع میں مبینہ طور پر ہندوؤں کے ایک ہجوم نے ایک مسلم خاندان کے افراد کو بے دردی سے مارا پیٹا۔ اس زدوکوب کو مبینہ طور پر ’’بدلہ کی کارروائی‘‘سمجھا جا رہا ہے۔

بتایا گیا ہے کہ واجد علی اور اس کے خاندان کے افراد پر حملہ کیا گیا کیونکہ وہ تقریباً ایک ماہ قبل ایک 23 سالہ ہندو خاتون کے ساتھ فرار ہو گیا تھا۔

واجد علی کے ارکان خاندان کے ساتھ مارپیٹ کا ویڈیو منگل کو دیر گئے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس کے بعد لوگوں کو اس کا علم ہوا۔ یہ واقعہ 15 ستمبر کو پیش آیا تھا۔

ویڈیو میں خواتین سمیت متعدد دیگر افراد کو دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ ایک مسلمان مرد اور اس کے والدین کو بے رحمی سے پیٹ رہے ہیں۔

جن لوگوں پر حملہ کیا گیا ان کی شناخت 35 سالہ واجد علی، اس کے والد 52 سالہ سید علی اور والدہ 48 سالہ ثمینہ علی کے طور پر ہوئی ہے جو چھندواڑہ سے 35 کلومیٹر دور لال گاؤں کے رہنے والے بتائے جاتے ہیں۔  

بتایا گیا ہے کہ 15 ستمبر کو جب واجد اور اس کے والدین اوریا گاؤں میں ایک رشتہ دار سے ملنے جا رہے تھے تو گاؤں والوں نے ان پر حملہ کر دیا۔

چھندواڑہ پولیس نے ہندو خاندان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس نے بتایا کہ واجد علی کے اسی گاؤں کی ایک ہندو خاتون کے ساتھ فرار ہونے کے بعد یہ معاملہ بدلہ کے طور پر سامنے آیا۔ تاہم لڑکی کو بعد میں اس کے گھر والوں کے پاس لایا گیا۔ جب مسلم خاندان پر نظر پڑی تو کچھ لوگوں نے انہیں گھیر لیا اور ان پر حملہ کر دیا۔ ایک ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور اب تک کم از کم چار افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے ۔

پولیس کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل حیدرآباد سے لائی گئی ہندو خاتون کو چھندواڑہ میں اپنے والدین کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔