مذہب

بغیر طہارت کے جانور کوذبح کرنا

ذبح کرنے والے کاطہارت کی حالت میں ہونا، تو یہ ضروری نہیں؛اس لئے اگر مسلمان قصاب خود بھی بسم اللہ کہہ کر جانور کو ذبح کردے تویہ ذبیحہ کے حلال ہونے کے لئے کافی ہے

سوال:- ہمارے قصبہ میں عرصئہ دارز سے گائے بیل ذبح کرنے کے لئے ایک خصوصی’’ملا‘‘ ہواکرتا تھا، لیکن ان دنوں وہ طریقہ ختم ہوگیاہے ،اور خود مسلم قصاب اپنے طورپر ذبح کرکے گوشت فروخت کرنے لگے ہیںاور بعض پڑھے لکھے لوگوں کی طرف سے یہ مسئلہ اٹھایا جارہا ہے کہ بغیر طہارت ذبح کرنے اور دوسری امکانی بداحتیاطی کی وجہ سے اس قسم کا ذبیحہ حرام کے درجہ میں آتاہے ،اس سلسلہ میں شرعی حکم کیاہے؟(عابد علی، کھمم)

جواب:- ذبیحہ کے حلال ہونے کے لئے دوباتیں ضروری ہیں،اول یہ کہ ذبح کرنے والا مسلمان ہو،دوسرے وہ ذبح کرتے وقت ’’ بسم اللہ‘‘ کہے ،جان بوجھ کر بسم اللہ نہ چھوڑے ،رہ گیا ذبح کرنے والے کاطہارت کی حالت میں ہونا، تو یہ ضروری نہیں؛اس لئے اگر مسلمان قصاب خود بھی بسم اللہ کہہ کر جانور کو ذبح کردے تویہ ذبیحہ کے حلال ہونے کے لئے کافی ہے ، ویسے پڑھے لکھے آدمی کومقرر کرنابہتر ہوتاہے ؛کیوںکہ ان میں احکام شرعیہ کاپاس ولحاظ زیادہ ہوتاہے۔
٭٭٭