شمالی بھارت

مویشیوں سے لدی ویان نے خاتون سب انسپکٹر کو روند ڈالا

ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سب انسپکٹر نے پک اَپ ویان کو ہاتھ اٹھاکر رکنے کا اشارہ کیا تھا لیکن ڈرائیور نے اس پر گاڑی چڑھادی۔

رانچی: جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی کے قریب گاڑیوں کی چیکنگ کرنے والی ایک خاتون پولیس عہدیدار کو جمعرات کے دن ایک پک اَپ ویان نے روند ڈالا۔ کہا جاتا ہے کہ اس ویان کے ذریعہ مویشیوں کی اسمگلنگ ہوتی تھی۔ ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔

32 سالہ سب انسپکٹر پولیس سندھیا ٹوپنو‘ رانچی کے مضافات ٹپودانہ میں گاڑیوں کی چیکنگ کررہی تھی کہ مویشی لے جارہی تیز رفتار گاڑی نے اسے کچل دیا۔ سندھیا کو فوری رانچی کے رِمس (راجندر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس) لے جایا گیا۔ راستہ میں ہی اس نے دم توڑدیا۔ ٹپودانہ پولیس اسٹیشن کے انچارج کنہیا سنگھ نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی۔

 سپرنٹنڈنٹ پولیس رانچی سٹی انشومن کمار نے بتایا کہ پہلی نظر میں یہ معاملہ مویشیوں کی اسمگلنگ کا لگتا ہے۔ ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دیگر کی تلاش جاری ہے۔ ایک عینی شاہد نے بتایا کہ سب انسپکٹر نے پک اَپ ویان کو ہاتھ اٹھاکر رکنے کا اشارہ کیا تھا لیکن ڈرائیور نے اس پر گاڑی چڑھادی۔

ایک دن قبل ہریانہ کے ضلع نوح میں غیرقانونی کانکنی کی تحقیقات کرنے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس کو ایک ٹرک نے رکنے کا اشارہ کرنے پر روند ڈالا تھا۔ سندھیا کی ہلاکت پر جھارکھنڈ کی اپوزیشن جماعت بی جے پی اور برسراقتدار محاذ میں لفظی جنگ چھڑگئی۔

بھگوا جماعت نے برسراقتدار جے ایم ایم محاذ پر مویشیوں کی اسمگلنگ کی سرپرستی کا الزام عائد کیا جبکہ کانگریس نے یہ کہتے ہوئے اس کا جواب دیا کہ بی جے پی غیرضروری بیان بازی کے ذریعہ پولیس کا حوصلہ پست کرنے کی کوشش کررہی ہے۔